پولیس نے بے گناہ بیٹا مار دیا‘ ماں نے چیف جسٹس کی گاڑی روک لی آج ہی سماعت ہو گی گلای دیوی ہسپتال کا دورہ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ سے روانگی کے وقت گاڑی کے سامنے آنے والی خاتون کی فریاد سن لی اور چھٹی کے روز بھی عدالت لگانے کا فیصلہ کرلیا۔چیف جسٹس کا قافلہ جیسے ہی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے روانہ ہوا تو سیالکوٹ کی رہائشی خاتون صغراں بی بی نے چیف جسٹس کی گاڑی کے سامنے آکر روکنے کی کوشش کی۔خاتون کی جانب سے روکنے کی کوشش کرنے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن گاڑی سے اتر آئے اور ان کی فریاد سنی۔اپنے بیٹے کے پولیس کے ہاتھوں مبینہ قتل پر احتجاج کرنے والی صغراں بی بی کا کہنا تھا کہ میں صبح سے عدالت کے باہر کھڑی ہوں لیکن آپ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔خاتون نے کہا کہ مجھے صرف آپ سے انصاف کی توقع ہے جس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ انصاف دینے والی صرف اللہ تعالی کی ذات ہے۔بعدِ ازاں چیف جسٹس نے گاڈی روکنے والی خاتون کی فریاد سنی اور آج اتوار کی صبح 11 بجے عدالت لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے خاتون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں طلب کرلیا۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے جسٹس اعجاز الاحسن کے ہمراہ لاہور کے گلاب دیوی ہسپتال کا دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں کی شکایات سنیں اور مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے سائلین کو دیکھ کر گاڑی روک لی اور ان کے مسائل سنے۔لوگوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔آن لائن کے مطابق مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیئے۔ ادویات کی عدم دستیابی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ہسپتال کو ادارہ بنائیں۔ چشم پوشی برداشت نہیں کی جائے گی۔ دوبارہ آﺅں گا‘ دیکھوں گا کیسے مریضوں کو باہر نکالا جاتا ہے۔
چیف جسٹس/ خاتون