دنیا کی نصف آبادی کو قلت آب کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
اسلام آباد (اے پی پی) پانی کی دستیابی اور معیار میں بہتری کےلئے دنیا کو ”گرینر“ پالیسیوں کی ضرورت ہے تاکہ دنیا بھر کے اربوں انسانوں کو پانی کی قلت سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اقوام متحدہ نے ” ورلڈ واٹر ڈویلپمنٹ رپورٹ 2018“ میں کہا ہے کہ عالمی آبادی کے نصف 3.6 ارب افراد کو پانی کی قلت کا سامنا ہے اور 2050 ءتک پانی کی قلت کے شکار افراد کی تعداد 5.7 ارب تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔واٹر ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق اگر عالمی سطح پر اقدامات نہ کئے گئے تو 2050 ءتک پانچ ارب سے زائد افراد کو پانی تک رسائی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق پانی کی قلت کے بین الاقوامی مسئلہ کے حل کےلئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک صدی کے دوران پانی کے استعمال میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اوراس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پانی کے استعمال میں اضافہ کے بنیادی اسباب میں آبادی کا اضافہ، اقتصادی ترقی اور پانی کے استعمال کے طریقے وغیرہ شامل ہیں۔ اقوام متحدہ نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ پانی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پانے کےلئے گرینر پالیسیوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ پانی کی دستیابی اور اس کے قابل استعمال ہونے کے معیار میں اضافہ کیا جاسکے۔
قلت آب