ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان اگلا بجٹ عوام دوست لانے کی نوید
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز لاہور‘ سندر‘ ننکانہ صاحب اور سید والا میں مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریب اور ملاقاتوں میں اپنی حکومت کے تعمیراتی منصوبوں سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے آئندہ مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کی صورت میں صحت‘ تعلیم اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔ تعلیم کے فروغ کے حوالے سے انہوں نے اعلان کیا کہ مسلم لیگ ن کی آئندہ حکومت ہر ضلع میں یونیورسٹی بنائے گی۔ بعد میں انہوں نے جاتی امرا میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ جنہوں نے انہیں ہدایت کی کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہونا چاہئے۔
عوام دوست بجٹ سے مراد یہ ہے کہ سرکاری ملازمین اور ان کی پنشنوں میں اضافہ ہو گا۔ ایسے ٹیکس نہیں لگائے جائیں گے جن سے مہنگائی بڑھنے کا احتمال ہو کیونکہ اشیائے صرف کی قیمتیں بڑھیں تو اس سے عام آدمی ہی متاثر ہوتا ہے۔ نواز شریف نے وزیراعظم کو یہ ہدایات دے کر ثابت کر دیا ہے کہ اگرچہ عملاً ان کا اقتدار اور سیاست سے کوئی تعلق نہیں رہا لیکن اس کے باوجود وہ عوامی خدمت کے مشن کو نہیں بھولے۔ توقع ہے کہ حکومت 27 اپریل کو پیش کئے جانے والے میزانیے میں نواز شریف کی دی گئی گائیڈ لائن کو نظرانداز نہیں کرے گی اور اپنے وسائل میں رہتے ہوئے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کی جائے گی۔ مہنگائی میں اضافے کی 80 فیصد وجہ ہر ماہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ یہ سلسلہ بھی اب اس وقت تک روک دینا چاہئے جب تک عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں اس حد تک نہ بڑھ جائیں کہ اضافہ ناگزیر ہو جائے۔
وزیراعظم کا ہر ضلع میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان بھی خوش آئند ہے۔ شرح خواندگی کو سو فیصد تک لے جائے بغیر ملک و قوم کی ترقی ممکن نہیں۔ اسی طرح سکول‘ کالج اور یونیورسٹیاں بناتے جانا ہی کافی نہیں بلکہ تعلیم کو عام آدمی کی استطاعت میں لانا اور تعلیمی اداروں کا معیار بنانا بھی بہت ضروری ہے۔ اس وقت تعلیم اس قدر مہنگی ہے کہ عام آدمی کا ذہین بچہ میٹرک سے آگے پڑھنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ اسی طرح ہمارے تعلیمی اداروں کا معیار بھی قابل فخر نہیں۔ دنیا کی ٹاپ کی دس یا سو تو کجا پہلی پانچ سو یونیورسٹیوں میں بھی ہماری کسی یونیورسٹی کا نام نہیں آتا۔