گندگی سے جنازہ لے جانے کا معاملہ، وزیر ہائر ایجوکیشن پنجاب، ایم این اے سپریم کورٹ طلب
اسلام آباد/ چوک شاہ مقیم/ اختر آباد/ راجووال (این این آئی+ نامہ نگاران) چیف جسٹس ثاقب نثار نے گٹر کے گندے پانی پر سے گزرتے جنازے کی سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی تصویر میں شہریوں کی حالت زار پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر ہائر ایجوکیشن رضا علی گیلانی، مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی راؤ اجمل خان اور میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلدیاتی حکومت کو لوگوں کی فلاح کیلئے کام کرنا ہے، جو لوگ جنازے کو گندے علاقے سے لے کر گئے ان کے کپڑے گندے ہو گئے ہوں گے، نماز جنازہ کیسے پڑھی گئی، اس کا کون ذمہ دار ہے؟ علاقائی کونسلر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے اور جنازہ گاہ پر بھی قبضہ ہو رہا ہے۔ اس علاقے میں سید زوالفقار حیدر شاہ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور یہ پی پی 187 حلقہ ہے۔ چیف جسٹس نے علاقائی کونسلر سے سوال کیا کہ میونسپل کمیٹی کا بجٹ کتنا ملا ہے جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں ماہانہ 15 لاکھ روپے مل رہا ہے اور علاقے کے مجموعی آبادی 76 ہزار ہے۔ منتخب رکن قومی اسمبلی اور لوکل گورنمنٹ کے منتخب افراد کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ حجرہ شاہ مقیم کے اس محلے کا کونسلر نایاب کاشف ہے جہاں لوگ گندگی میں سے جنازہ لیکر گزر رہے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے دیکھا ہے وہاں کیا ہو رہا ہے لوگوں کے مسائل مقامی حکومت نے حل کرنا تھے گندگی سے جنازہ لیکر گزرنے والوں کے کپڑے ناپاک ہوگئے۔ بنچ نے کونسلر کو کہا کہ تمام شکایت تحریری طور پر سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔ لوگ جب مسائل لیکر ہمارے پاس آتے ہیں تو ہمیں شرم آتی ہے۔ سماعت کے فوراً بعد اسسٹنٹ کمشنر دیپال پور عابد حسین بھٹی مذکورہ شکایات کی رپورٹ مرتب کرنے حجرہ شاہ مقیم پہنچ گئے۔ انہوں نے قبرستان جنازہ گاہ اور پارک کا جائزہ لیکر ابتدائی رپورٹ پر کام شروع کردیا ہے۔