حکومت کی پانچ سالہ معاشی کارکردگی جانچنے کیلئے کمشن تشکیل دیا جائے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کی 5سالہ معاشی کارکردگی جاننے کےلئے اعلیٰ سطحی کمشن بنایا جائے اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں، قوم جاننا چاہتی ہے روپیہ بے قدر کیوں ہوا اور ملک 90ارب ڈالر کا مقروض کیسے ہوا ،یہ سب اعداد و شمار الیکشن سے قبل سامنے آنے چاہئیں، وزیراعظم سے لے کر وزراءتک کرپشن میں ملوث اور نیب کو مطلوب ہیں۔ نیب جسے کرپشن کیسز میں طلب کرتا ہے حکومت اسے اعلیٰ عہدے سے نواز دیتی ہے،موجودہ نظام اور حکمرانوں نے کرپشن اور لوٹ مار کو متوازی اکانومی کی شکل دے دی۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص کو نیب نے بدعنوانیوں میں ملوث قرار دے کر اسکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی وزیراعظم نے اسے امریکہ میں سفیر نامزد کر رکھا ہے۔ پاکستان کی نام نہاد سب سے بڑی جماعت میں ایک شخص بھی ایسا نہیںہے جسکا دامن کرپشن سے پاک صاف ہو؟ انہوں نے کہاکہ کرپشن کی وجہ سے آج پاکستان 90ارب ڈالر کا مقروض اور 13سو ارب سالانہ سود ادا کرنے پر مجبور ہے،سود کی یہ رقم حکمران نہیں مہنگائی اور بھاری ٹیکسوں کی شکل میں 21کروڑ عوام ادا کر رہے ہیں۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ایک عدالتی کمیشن قائم ہونا چاہئے جو موجودہ حکومت کی پانچ سالہ معاشی کارکردگی کے بارے میںحقائق نامہ جاری کرے۔ امپورٹ ،ایکسپورٹ، افراط زر، زر مبادلہ کے ذخائر ،زرعی و صنعتی پیداوار، غیرملکی سرمایہ کاری، ادارہ جاتی فنانشل مینجمنٹ کے حوالے سے بھی اصل اعداد و شمار قوم کے سامنے لائے جائیں۔ آئینی اداروں کو مضبوط کرنے کے حوالے سے حکمرانوں کی کارکردگی بھی سامنے آنی چاہئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ اسی طرح روزگار،تعلیم،صحت کی سہولیات اور گڈ گورننس کے حوالے سے بھی کمشن تقابلی جائزہ قوم کے سامنے رکھے تاکہ آئندہ جب کبھی بھی انتخابات ہوں تو کوئی مداری اربوں،کھربوں کی تشہیری مہم کے ذریعے رائے عامہ کو گمراہ نہ کر سکے ۔
طاہر القادری