حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں کی شدید مذمت سعودی سرزمین پر داغے جانے والے سات میزائل فضا میں تباہ کر دئیے
اسلام آباد+ ریاض (سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب کی طرف سے میزائلوں کو دوران پرواز ہی تباہ کرکے جانی نقصان کو محدود کرنے کی کامیاب کوشش قابل ستائش ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام سعودی حکومت اور عوام کو ان کی جغرافیائی سالمیت‘ خودمختاری اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے تمام تر تعاون اور حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان سعودی عرب پر ہونے والے حوثی بیلسٹک میزائل حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور میزائل کو تباہ کرنے اور جانی نقصان کو کم سے کم بنانے پر سعودی عرب کے اقدامات کو سراہتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کی زیرِقیادت لڑنے والی اتحادی افواج نے کہا ہے انہوں نے یمن میں حوثی باغیوں کے زیرقبضہ علاقے سے سعودی سرزمین پر داغے جانے والے سات میزائل فضا میں تباہ کر دئیے۔ ان میں سے تین میزائلوں کا رخ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی جانب تھا جن سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا اس کے علاوہ دو میزائل خمس مشائط اور دو نجران پر پھینکے گئے، تاہم ساتوں کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔ سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ریاض کے شہری دفاع کے ترجمان میجر محمد الحمادی نے بتایا ریاض کے مختلف رہائشی علاقوں میں تباہ شدہ میزائلوں کے ٹکڑے آ گرے جن سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ ترجمان کے مطابق ان تینوں افراد کا تعلق مصر سے تھا۔ اتوار کو سعودی اتحاد کی یمن میں فوجی کارروائیوں کے تین سال پورے ہو گئے۔ حوثی باغیوں نے کہا ہے وہ کئی علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جن میں ریاض کا بین الاقوامی ہوائی اڈا بھی شامل ہے۔ اتحادیوں کا الزام ہے ایران حوثی باغیوں کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ ایران اس کی تردید کرتا ہے۔ ترکی المالکی نے کہا: 'ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کا یہ جارحانہ عمل ثابت کرتا ہے ایرانی حکومت اس مسلح تنظیم کی عسکری حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔' انہوں نے کہا: 'متعدد بیلسٹک میزائل فائر کرنا ایک سنگین پیش رفت ہے۔' ریاض میں عینی شاہدین کا کہنا ہے انہوں نے فضا میں دھماکے سنے اور دھواں دیکھا۔ ایران کا کہنا ہے یہ میزائل حملے سعودی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 'انفرادی اقدامات' ہیں۔ نیوز ایجنسیوں کے مطابق العربیہ ڈاٹ نیٹ کا کہنا ہے عرب فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے الریاض میں پریس کانفرنس میں بتایا ایران نواز حوثی شدت پسندوں نے سعودی عرب پر سات میزائل داغے۔ حوثی باغیوں کی جانب سے میزائل حملوں کا مقصد مملکت کو دہشت گردی سے دوچار کرنا، شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنا اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانا تھا تاہم سعودی محکمہ دفاع اور عرب اتحادی فوج نے مشترکہ طورپر حوثیوں کے داغے گئے میزائل ہدف تک پہنچنے سے قبل فضا ہی میں تباہ کردئیے۔ کرنل المالکی نے کہا حوثیوں کی طرف سے دشمنانہ اور اندھا دھند میزائل حملوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ ایران حوثیوں کی مدد کے ذریعے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہے۔اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سعودی شہروں پر حوثی باغیوں کے میزائل حملوں کی پرزور مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہافوجیوں میں اضافہ 3 سالہ جنگ ختم کرنے کا کوئی حل نہیں۔سعودی اتحادی افواج نے میزائل حملے پر ایران کو جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
میزائل حملہ ناکام