نیب انتقام پر یقین نہیں رکھتا‘ اب صرف کام ہو رہا ہے: چیئرمین
اسلام آباد (صباح نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے ایک اجلاس کی نیب ہیڈ کوارٹرز میں صدارت کی اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی کے علاوہ سینئر افسران نے شرکت کی اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی اولین ترجیح ہے بلکہ نیب کی کارکردگی اور ’’احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی کے تحت اب صرف کام، کام اور کام ہو رہا ہے اس وقت پاکستان کا ہر شہری پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا 10اکتوبر 2017ء کے بعد جب انہوں نے چیئرمین نیب کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں انہوں نے عزم کیا تھا اب نیب کے کام میں نمایاں تبدیلی اور احتساب ہوتا ہوا نظر آئے گا۔ نیب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور تحقیقات کو ٹرانسپرنسی ، میرٹ اور سائنسی بنیادوں پر نہ صرف مکمل کر رہا ہے بلکہ باضابطہ اور پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق 10ماہ کا جو وقت مقرر کیا تھا اس پر سختی سے عمل کر رہا ہے انہوں نے کہا بدعنوانی نہ صرف ایک لعنت بلکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے نیب کے تمام افسران میرٹ، شفافیت ، شواہد اور قانون کے مطابق بلاتفریق زیروٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہوں نے نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کسی دبائو اور سفارش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مدد سے نیب کے افسران /اہلکاروں کے کام کی رفتار کو بڑھاتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے کام کیا اور اللہ تعالٰی کی مدد سے 5ماہ کے مختصر عرصہ میں نیب نے 226 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 55شکایات کی جانچ پڑتال 39 انکوائریوں ، 33انوسٹی گیشنز کی قانون، میرٹ اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے منظوری دی جن پر قانون کے مطابق کام جاری ہے انہوں نے کہا نیب نے پانچ ماہ کے مختصر وقت میں بدعنوانی کے 197ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں نہ صرف دائر کیے بلکہ 27ملزموں کو احتساب عدالتوں نے قانون کے مطابق سزا دی جو نیب کی پانچ ماہ میں شاندار کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے انہوں نے کہا نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا اور نہ ہی نیب کے افسر قانون اور قواعد کے برخلاف کام پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا ہم کرپشن فری پاکستان کے لئے پُرعزم ہیں۔