اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس‘ ملزموں پر پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی‘ صدر نیشنل بنک کا ستثنی منظور
اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان پر بدھ کو بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی، احتساب عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر 10، 10لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ صدر نیشنل بینک سعید احمدکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔بدھ کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ملزمان نعیم محمود اور منصور رضا عدالت میں پیش ہوئے جبکہ صدر نیشنل بینک سعید احمد عدالت میں پیش نہ ہوئے تاہم ان کے وکیل حشمت حبیب نے حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کی جس کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے چھ مرتبہ تاریخیں مقرر ہو چکی ہیں۔ آج جو دو ملزمان عدالت میں موجود ہیں کم از کم ان پر فرد جرم عائد کی جائے۔ سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے موقف اختیار کیا کہ تاریخیں چھ ہوں یا سولہ، پہلے ہائیکورٹ کا فیصلہ تو آنے دیا جائے۔ آئندہ پیر کو میرے بھانجے کی شادی ہے اس سے پہلے عدالت نہیں آسکتا۔جج محمد بشیر نے کہا سپریم کورٹ کی ہدایات ہیں کیس کو تین ماہ میں مکمل کرنا ہے۔ وکیل نے کہا جتنی پھرتی نیب پراسیکیوٹر دکھا رہے ہیں اس طرح تو یہی کیس ایک ہفتے میں ہی ختم ہوجائے گا۔ عدالت مہربانی کرے، ان کے موکل کو بے ہوش کیا جاتا ہے اس لئے آئندہ ہفتے کی تاریخ دے دی جائے۔ جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ کچھ نہیں ہوتا۔ سعید احمد صحت مند انسان ہیں، آپ انھیں جمعہ کو بلالیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان 30 مارچ کو پیش ہوں۔عدالت نے سعید احمد کی دو روز کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی جس کے بعد اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی کردی گئی۔عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔