افغان فضائیہ کا پہلی بار جنگجوئوں کیخلاف لڑائی میں لیزر گائیڈڈ میزائل کا استعمال
کابل (اے پی پی+آئی این پی ) افغانستان میں نیٹو فورسز نے کہا ہے کہ افغان ایئر فورس نے جدید ہتھیاروں کے استعمال کی تر بیت حاصل کرنے کے بعد پہلی بار لڑائی کے دوران دشمن کو لیزر گائیڈڈ بم سے نشانہ بنایا۔دوسری طرف صوبہ ہلمند میں افغان خواتین ملک میں قیام امن کے لئے میدان میں آگئیںاور انہوں نے جنگ بندی کے لئے دھرنے کے دوران امن کے لیئے آج طالبان کے پاس جانے کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کیمطابق گزشتہ روز نیٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لیزر گائیڈڈ بم سے افغان ایئر فورس نے صوبہ فرح کے مغربی حصے میں طالبان کے ایک احاطے کو براہ راست ہدف بنایا۔جدید نظام لیزر گائیڈڈ نظام کے استعمال کی تربیت امریکا اور نیٹو فورسز کی جانب سے افغان فوج کی قوت، صلاحیت اور مہارت میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔ افغان فضائیہ نے 29 اے طیاروں کے ذریعے 250 پونڈ وزنی 58 جی بی یو لیزر گائیڈڈ میزائل کا استعمال کیا۔ اس وقت افغان فضائیہ کے پاس ایسے12 طیارے موجود ہیں۔ تاہم معاہدے کی رو سے اگلے برس تک ان کی تعداد25 تک پہنچ جائے گی۔ریزولیوٹ سپورٹ ہیڈکوارٹر کا کہنا ہے کہ افغان فضائیہ نے لیزر گائیڈڈ میزائلوں کا انتخاب شہریوں کی جانوں کے نقصان کو کم سے کم رکھنے کی خاطر کیا کیونکہ ہدف کے قریب آبادی موجود تھی۔دوسری طرف صوبہ ہلمند کے سٹیڈیم کے باہر جہاں چند روز قبل خودکش دھماکہ میں 16شہری ہلاک ہوئے تھے وہاں افغان خواتین دھرنا دئیے بیٹھی ہیں۔دھرنا کیمپ میں موجود سینکڑوں خواتین کا کہنا ہے کہ وہ آج جمعرات کو امن کا پیغام لے کر طالبان کے پاس جائیں گی اور امید ہے وہ ہمارا پیغام نہیں ٹھکرائیں گے۔