30 ہزار نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘16 شہید‘1500 زخمی
غزہ (اے ایف پی) غزہ میں 30ہزار فلسطینیوں نے چھ ہفتے پر مشتمل احتجاج کے آغاز میں اسرائیلی سرحد کی طرف مظاہر کیا۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے باعث 16افراد شہید اور 1500 زخمی ہوئے ہیں۔مظا ہرین پر ڈرون کے ذریعے آنسو گیس پھینکی گئی۔ اسرائیلی فوج نے سرحد پر سینکڑوں نشانہ باز تعینات کردیئے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ سرحدی باڑ کے ساتھ پانچ مقامات پر 30 ہزار فلسطینی جمع ہیں۔ فلسطینیوں نے سرحد کے قریب پانچ مقامات پر احتجاجی کیمپ قائم کیے ہیں۔ انھوں نے اس مارچ کو 'واپسی کے لیے عظیم مارچ' کا نام دیا ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان سرحد میں حماس کی جانب سے مختلف مقامات پر ہونے والے احتجاج کے دوران جب کشیدگی بڑھی تو مظاہرین نے پتھراؤ کیا جبکہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام اور رہائشیوں نے کہاہے کہ اسرائیل کی جانب سے گولہ باری کے نتیجے میں ایک فلسطینی کسان شہید اور ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا یہ کارروائی جمعہ کو جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے کے قریب ہوئی۔ عینی شاہدین کا کہناتھا کہ شہید ہونے والے کسان اور زخمی ہونے والا شخص کھیتوں میں موجود تھے کہ ٹینکوں سے کی جانے والی شیلنگ کی زد میں آگئے۔دوسری جانب حماس نے نے کہاکہ اسرائیل نے ایک کسان کو شہید کرکے فلسطینیوں کو ڈرانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی طیاروں نے 3 مقامات پر بمباری کی۔غزہ کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس فوری طلب کر لیا گیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس فوری طلب کر لیا گیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہو گا۔