;متعدد اہم ایشوز پر غور کیلئے اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا گیا
اسلام آباد (عترت جعفری) بجٹ میں ٹیکس کی شرح میں کمی‘ ایمنسٹی سکیم گروتھ اور دوسرے ایشوز پر مشاورت کے لئے اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے حال ہی میں تشکیل نو کی گئی تھی اور شوکت ترین کو اس کا کنوینئر مقرر کیا گیا تھا۔ مشاورتی کونسل میں اہم معاشی ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں رواں مالی سال کی مالی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ جبکہ آئندہ بجٹ کے دوران اٹھائے جانے والے اقدامات کو زیرغور لایا جائے گا اور کونسل اپنا ’ان پٹ‘ حکومت کو فراہم کریگی۔ حکومت آئندہ بجٹ میں انکم ٹیکس کی مد میں نافذ مختلف ناموں سے لگے ٹیکسوں کی شرحوں میں کمی کرنا چاہتی ہے۔ جبکہ ودہولڈنگ ٹیکسوں کی تعداد میں کمی چاہتی ہے۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے ماہرین کی رائے حاصل کی جائے گی۔ مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر بھی مشاورت ہو گی۔ حکومت اس سکیم کا اعلان رواں ماہ میں کرنا چاہتی تھی تاہم سپریم کورٹ میں ٹیکسوں کی چوری اور بیرون ملک اثاثوں کے بارے میں سماعت ہو رہی ہے۔ حکومت اس سماعت کی پیشرفت کو دیکھ رہی ہے اور اسی وجہ سے سکیم کا اعلان نہیں کیا جا سکا ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ ملکی اور غیر ملکی اثاثوں کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کی ہدایات کی روشنی میں ایمنسٹی سکیم لائی جائے تاکہ کوئی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔ حکومت ایمنسٹی سکیم جلد از جلد لانے کی خواہاں ہے تاکہ ملک کے بگڑتے ہوئے ادائیگی کے توازن کو سہارا مل سکے۔ حکومت ایمنسٹی سکیم سے بھاری ریونیو کی توقع رکھ رہی ہے تاکہ حکومت اس حوالے سے کسی عدالتی تنازعہ میں نہیں الجھنا چاہتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف دینا چاہتی ہے جس کے لئے ٹیکس سے چھوٹ کی مد میں اضافہ کر دیا جائیگا۔ حکومت چند ماہ پہلے لگائی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹیز میں سے بیشتر واپس لے گی۔
مشاورتی کونسل