• news

حکومت معاہدہ ختم نبوت پر غداری سے باز رہے، آرمی چیف عملدرآمد کرائیں: خادم رضوی

لاہور/کراچی/پشاور/کوئٹہ/ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں) تحریک لبیک یارسول اللہ کی اپیل پر چاروں صوبوں کشمیر سمیت تمام بڑے شہروں میں تاجدار ختم نبوت ریلیاں نکالی گئیں۔ جس میں تمام شعبہ زندگی کے مسلمانوں نے بھرپور شرکت کی اور حکومت کی طرف سے معاہدہ ختم نبوت فیض آبادکی خلاف ورزی پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور حکومت کو وارننگ دی گئی کے وہ معاہدہ ختم نبوت سے غداری کرنے سے باز رہے۔ مرکز رحمت للعلمین ملتان روڈ لاھور میں جمعتہ المبارک کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوے سربراہ تحریک لبیک یارسول اللہ امیرالمجاہدین علامہ خادم حسین رضوی نے کہا گرفتاریوں کے وارنٹ ہمیں ختم نبوت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا اگر فیض آباد میں ختم نبوت کے مطالبے کرنا دہشت گردی ہے تو ہم یہ دہشت گردی بار بار کریں گے۔ علامہ خادم حسین رصوی نے کہا 2 اپریل کو تحریک ختم نبوت کا دوسرا راﺅنڈ شروع ہو رہا ہے۔ لہذا ختم نبوت پر ایمان رکھنے والے تمام عاشقان رسول2 اپریل2018 بروز پیر کو 12 بجے دن داتا دربار لاہور قافلوں کی صورت میں پہنچیں۔ نیک آباد گجرات میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب اور تاجدار ختم نبوت ریلی کا افتتاح کرتے ہوئے پیر افضل قادری نے کہا قادیانی حکومت اور تمام اداروں اور محکموں میں مسلمان بن کر گھسے ہوئے ہیں اور وہ ختم نبوت معاہدہ فیض آباد کامعاہدہ جسمیں چیف آف دی آرمی سٹاف ضامن ہیں کو ختم کرانے کی مذموم کوششیں کر رہے ہیں اور وہ معاہدہ ختم نبوت کو توڑ کر پاکستان میں پاک آرمی کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں۔لہٰذا چیف آف دی آرمی سٹاف نے جس طرح 26 نومبر 2017کو خصوصی دلچسپی لے کر معاہدہ ختم نبوت فیض آباد کروایا تھا اسی طرح ملک کی سلامتی کے لئے اور ملک کو فسادات سے بچانے کے لئے معاہدہ فیض آباد پر من عن عمل کروائیں۔ پیر اعجاز اشرفی نے جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ریاست کی ذمہ داری ہے کہ فیض آباد دھرنا ختم نبوت کے 8 شہدا اور سینکڑوں زخمیوں کے تمام ذمہ دوران کو گرفتار کرکے سخت ترین سزا دے کر عبرت کا نشان بنا دے۔ دوسری طرف تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے 2 اپریل کو تحریک ختم نبوت کا دوسرا راﺅنڈ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے تمام عاشقان رسول کو اس روز دوپہر 12 بجے داتا دربار قافلوں کی شکل میں پہنچنے کا کہا ہے۔ گزشتہ روز امیر تحریک کی ہدایت پر صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل ریلیاں نکالی گئیں جن سے علامہ خادم حسین رضوی نے بذریعہ ٹیلی فون خطاب کیا۔ داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی جو شاہ عالم، لکشمی چوک، شملہ پہاڑی سے ہوکر پنجاب اسمبلی کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ گرفتاریوں کے وارنٹ ہمیں ختم نبوت کی جدوجہد سے نہیں روک سکتے۔ حکومت معاہدہ ختم نبوت سے غداری کرنے سے باز رہے۔ اگر فیض آباد میں ختم نبوت کے مطالبے کرنا دہشت گردی ہے تو ہم یہ دہشت گردی بار بار کریں گے۔ چیف آف دی آرمی سٹاف نے جس طرح 26 نومبر 2017ءکو خصوصی دلچسپی لے کر معاہدہ ختم نبوت فیض آباد کروایا تھا اسی طرح ملک کی سلامتی اور ملک کو فسادات سے بچانے کیلئے معاہدہ فیض آباد پر من و عن عمل کروائیں۔ سانگلاہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مرکزی امیر مولانا خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا دینے کا مقصد آئین میں ختم نبوت میں ترمیم کے فیصلہ کو حکمرانوں سے واپس کروانا تھا، دھرنا نہ دیتے تو اللہ کا عذاب نازل ہو جاتا، دھرنے سے دنیا کے ناپاک منصوبے خاک میں مل گئے، مجھ پر کروڑوں روپے لینے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے، میں تو نبی کا غلام ہوں، میں جون 1974سے آج تک کا حساب دینے کیلئے تیار ہوں، وہ ورلڈ تحفظ ختم نبوت یوتھ فورس کے زیر اہتمام چھٹی سالانہ تاجدار ختم نبوت کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں نوشہرہ ورکاں، کوٹ رادھا کشن، جکھڑ، گوجرانوالہ، بھوئے آصل، واربرٹن، بوریوالا، پنڈی بھٹیاں، کامونکے، نورپور تھل، سرگودھا، رنگپور سمیت مختلف شہروں میں علامہ خادم رضوی کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے اور فیض آباد دھرنے کے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے جن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر خادم رضوی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے نتائج حکومت کو بھگتنا ہوں گے۔
خادم رضوی

ای پیپر-دی نیشن