خدشہ ہے شہباز کو کام کا مینڈیٹ نہیں ملے گا‘ تو بہتری آئے گی: نثار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ نوازشریف سے پہلے جیسا رابطہ نہیں، مسلم لیگ (ن) سے رشتہ قائم رکھنا چاہتا ہوں۔ پارٹی کو گھر کی لونڈی بنایا گیا تو شاید رشتہ قائم نہ رہے۔ میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی نے نہیں کرنا، آئندہ ہفتے فیصلہ کرونگا الیکشن کس پلیٹ فارم سے لڑنا ہے۔ عمران اور زرداری کا ہاتھ ملانا اچھا شگون ہے، نظریات ملتے ہوں تو ایک جگہ بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں۔ نوازشریف نے بے نظیر بھٹو سے متعلق کیا کچھ نہیں کہا، پی پی سے ہاتھ بھی ملایا اور میثاق جمہوریت بھی کیا، میری اور آصف زرداری کی سیاست مختلف ہے۔ عمران خان سے دوستی رہی، سیاسی تعلق نہیں، ساڑھے تین سال سے عمران خان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں۔ چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات سے ابہام دور نہیں ہوئے بلکہ مزید بڑھ رہا ہے۔ وزیراعظم کی امریکی نائب صدر سے ملاقات کا مقصد سمجھ نہیں آیا۔ ملاقات کا مقصد منفی امریکی بیانیے کی تشہیر ہے، یکطرفہ مسلط کردہ امریکی بیانیے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے۔ مجھے خدشہ ہے شہبازشریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ اور گنجائش نہیں دی جائیگی، پارٹی صدارت کے بعد انہیں کام کرنے کا مینڈیٹ دیاگیا تو کئی امور میں بہتری آسکتی ہے۔ حکومت اور سپریم کورٹ کو شکوک شبہات دور کرنے کیلئے ملکر قدم اٹھانا چاہئے۔