ماڑی انڈس ٹرین کو بحال کیا جائے
مکرمی! ایسٹ انڈیا انگریزوں کی نشانی ماڑی انڈس ٹرین کی اپنی آن ، بان، شان تھی۔ مذکورہ پسنجر ٹرین روزانہ شام پانچ، ساڑھے پانچ بجے لاہور سے ماڑی انڈس کیلئے براستہ قلعہ شیخوپورہ، سانگلہ ہل، چک جھمرہ، فیصل آباد پہنچ کر پھر واپس چک جھمرہ آ کر چنیوٹ، شاہین آباد، سرگودھا، خوشاب، کندیاں، میانوالی ، ماڑی انڈس اگلے روز 9 ۔ دس بجے صبح پہنچ کر پھر شام کو پانچ بجے لاہور کے لئے رواں دواں ہونا اس کا معمول تھا۔ اگلی صبح یہ ٹرین چھ، سات بجے لاہور پہنچ جایا کرتی تھی۔ نواب آف کالا باغ گورنر لاہور میں بیٹھ کر جب چار صوبوں کی کمان موصوف کے ذمہ تھی۔ مہینہ میں ایک بار ماڑی انڈس ٹرین کے ذریعے لاہور سے سرکاری سیلون میں میانوالی کا سفر کر کے پھر کالا باغ اپنے آبائی گھر میں ایک دو دن قیام کر کے واپس لاہور ماڑی انڈس ٹرین کے ذریعے آنا فخر محسوس کرتے تھے۔ ماڑی انڈس ٹرین کو دلہن کی طرح سجا یا جاتا تھا اور تمام مسافر بوگیوں کے باہر لائٹیں جگ مگ کیا کرتی تھیں۔ نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ریلوے وزیر سے اپیل کی جاتی ہے کہ چھ سال سے بند ماڑی انڈس ٹرین کو ریلوے افسر شاہی پر زبردست دبائو ڈال کر بحال کریں اور متاثر عوام کو سفری آرام دہ ریلوے کی بہم پہنچا کر ڈھیروں دعائیں لیں۔ (حمید اللہ نیازی۔ میانوالی)