;وزیراعظم بتائیں کس کے فریادی بن کر چیف جسٹس کے پاس گئے: سراج الحق
لاہور+سرگودھا ( خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) سرگودھا سمیت پنجاب بھر میں ڈاکو راج ہے، معصوم عبدالرحمن، نوازشریف اور شہبازشریف سے سوال کرتا ہے کہ میرے خون کا ذمہ دارکون ہے۔ عبدالرحمن کے قاتلوں کو 48 گھنٹوں میں گرفتار کیا جائے ورنہ آرپی او، ڈی پی او دفاتر اور گھروں کا گھیراﺅ کریں گے۔ ان خیالات کااظہار امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جامعہ قاسم العلوم میں تقریب ”ختم بخاری شریف“سے خطاب اور میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ فیصل آباد میں یونیورسٹی طالبہ کا اغوا کے بعد زیادتی اور قتل شہبازشریف کی گڈ گورننس پر سوالیہ نشان ہے۔ وزیراعظم بتائیںکہ وہ کس کے فریادی بن کر چیف جسٹس کے پاس گئے جبکہ عوام تونہ دن میں محفوظ ہیں اورنہ رات کو۔ 8 اپریل کو مینار پاکستان پر ”گرینڈ یوتھ کنونشن“ منعقد کرکے نوجوانوں کو گائیڈ لائن دیں گے۔ فلسطین میں درجنوںمعصوم فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوںکوزخمی کردیاگیا‘ بے حس مسلم حکمرانوں کے کانوں پرجوں نہیں رینگی کیونکہ وہ اسرئیل کے اس اقدام کی مذمت کرکے امریکہ کو ناراض نہیںکرنا چاہتے۔ دینی جماعت سے وابستہ کسی بھی فرد، کسی عالم دین کا نام پانامہ لیکس میں نہیں۔ سیکولر قیادت نے پاکستان کوکرپشن کی دلدل میںدھکیلاہے۔ ایم ایم اے کے ذریعے دینی جماعتوںکو متحد، نظریہ پاکستان سے محبت کرنے والوں کو اکٹھا اور کرپشن سے پاک قیادت فراہم کریںگے اور2018ءکے الیکشن کو نام نہاد اشرافیہ، کرپٹ مافیا، چوروں، لٹیروں اور جاگیرداروںکیلئے یوم حساب بنا دیں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ خبر یہ نہیںہے کہ چیف جسٹس نے وزیراعظم سے ملاقات کی ہے خبر یہ ہے کہ کسی غریب کی دادرسی کی گئی، کسی مظلوم کو بروقت انصاف مل گیا، عدالت صرف وہی جا سکتا ہے جس کے پاس ڈھیروں روپے ہوں۔ وزیراعظم بتائیںکہ عوام کا فریادی کون ہے وہ تو انصاف کو ترس رہے ہیں۔ آئندہ بجٹ میں تعلیم کیلئے 5 فیصدبجٹ رکھا جائے۔ حکمران جان لیںکہ مدارس کی پشت پر کھڑے ہیں۔ مدارس کیخلاف ہونے والی کسی بھی سازش کاڈٹ کرمقابلہ کریںگے۔ صدر اتحاد العلماءمولانا عبدالمالک، منتظم اعلیٰ جمعیت طلبہ عربیہ مولانا عبدالرحمن، مہتمم جامعہ قاسم العلوم ڈاکٹرابوالوفاعلوی ودیگرنے بھی خطاب کیا، قبل ازیںامیرجماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے 44۔ جنوبی میں نائب ضلعی امیر احسن سعید ڈھلوںکے صاحبزادے عبدالرحمن کی نماز جنازہ پڑھائی۔ عبدالرحمن کو تھانہ عطا شہیدکی حدود میں ڈاکوﺅں نے فائرنگ کرکے شہید جبکہ اس کی والدہ اور ماموںکو فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا تھا۔
سراج الحق