سی پیک کے باعث تاریخ کے نئے دور میں پاکستان کا مرکزی کردار ہو گا:صدر ممنون
کراچی(صباح نیوز)صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے ثمرات موثر ٹیم ورک کے ذریعے ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ مستقبل قریب میں اقتصادی راہداری کی مکمل فعالی کے بعد وطنِ عزیز میں جب صنعت و تجارت کے نئے رجحانات فروغ پائیں گے تو اِس پس منظر میں بیمہ انڈسٹری کی اہمیت میں مزید اضافہ اور نوعیت میں بڑی حد تک تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ اس تناظر میں یہ سیمینارایک غیر معمولی علمی سرگرمی کی حیثیت رکھتا ہے جو مستقبل میں عوا م اور بالخصوص کاروباری طبقے کی راہنمائی کا ذریعہ بنے گا۔ صدر مملکت نے یہ بات وفاقی محتسب برائے انشورنس کے زیرِ اہتمام پاک چین اقتصادی راہداری اور بیمہ انڈسٹری کے تناظرمیں منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر گورنر سندھ محمد زبیر بھی موجود تھے جبکہ وفاقی ٹیکس محتسب رئیس الدین پراچہ نے اس موقع پر اپنے ادارے کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ گز شتہ چند دہائیوں کے دوران میں وطنِ عزیز میں تجارتی شعبہ کافی حد تک منظم ہوا ہے اور اس میں جدتیں پیدا ہوئی ہیں ۔صدر مملکت نے کہا کہ زمانہ انسانی ترقی کے ضمن میں اپنی پیش رفت اور کامیابیوں کے تعلق سے پہچانا جاتا ہے۔ہمارا یہ عہد پاک چین اقتصادی راہداری جیسے عظیم الشان منصوبے سے منسوب ہو گا ، یہ راہداری اکیسویں صدی کامونومنٹ اوراس کی شناخت ہے کیونکہ دو ملکوں کے درمیان وجود میں آنے والی یہ عظیم شاہراہیں دنیا کے مختلف خطوں کو قریب کر کے تاریخ میں ایک نئی کروٹ پیدا کریں گی۔ دنیا اِس واقعے کو زمانہ قبل از تاریخ اور بعد از تاریخ کی طرح اقتصادی راہداری سے پہلے اور اس کے بعد کے زمانوں کی حیثیت سے یاد رکھے گی۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ قدرت کا یہ حسین انتظام ہے کہ تاریخ کے اس نئے دور میں پاکستان مرکزی کردار ادا کرنے جارہا ہے۔صدرمملکت نے کہا کہ اِ س پس منظر میں بیمہ انڈسٹری نہایت کلیدی حیثیت اختیار کر جاتی ہے ۔یہ صنعت جتنی متحرک ، فعال ہو گی اور معاملات کی تکنیکی پیچیدگیوں کو سادہ اور آسان بنائے گی، صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب کے ادارے کا تعلق چونکہ عوام اور کاروباری شعبے کی شکایات سے ہے ، اِس لیے یہ ادارہ اور بیمہ صنعت بظاہر حریف نظر آتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ دونوں ادارے ایک دوسرے کے حریف نہیں بلکہ معاون ادارے ہیں ۔