بی جے پی نے مغربی بنگال کے بعد راجستھان میں بھی مسلم کش فسادات کی آگ بھڑکا دی ، 15 زخمی
لاہور (نیوز ڈیسک) انتخابات قریب آتے ہی ووٹوں کیلئے بی جے پی اور آر ایس ایس نے بھارتی ریاست مغربی بنگال کے بعد راجستھان میں بھی مسلم کش فسادات کی آگ بھڑکا دی جبکہ دلتوں کے جذبات بھڑکانے کیلئے انکے بڑے رہنما اور بھارتی آئین کے بانی ڈاکٹر بھیم رائو امبیڈکر کا الہ آباد میں نصب مجسمہ توڑدیا گیا۔ راجستھان کے ضلع پالی میں ہنومان کے یوم پر ہندو انتہا پسندوں نے مورتیاں اٹھا کر جلوس نکالے اور مسلم اکثریتی علاقوں سے گزرتے ہوئے اشتعال انگیز نعرے لگائے۔ مسلمانوں کے اعتراض پر غنڈوںنے حملے شروع کردئیے توڑ پھوڑ جلائو گھیرائو میں پولیس افسر سمیت 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ 10 گاڑیوں اور درجن بھر دکانوں کو جلا دیاگیا۔ مودی سرکار نے علاقیمیں سکیورٹی فورسز کو بھجوا کر گشت شروع کرا دیا ادھر مغربی بنگال کے فساد زدہ علاقوں میں چھٹے روزبھی ہندوئوں اور مسلمانوں میں سخت کشیدگی برقرار رہی اسانسول ضلع جہاں گزشتہ ہفتے ہندو غنڈوں نے رام نوالی کا جلوس نکالتے ہوئے مسلمانوں اور انکی املاک پر ہلہ بول دیا تھا جس سے مسلمان عالم مولانا امداد الراشدی کا جوان بیٹا شہید اور درجنوں مسلمان زخمی ہوگئے۔ مسلمانوں کی کئی دکانیں اور گھر جلا دئیے گئے گزشتہ روز مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاتھی نے فساد زدہ علاقوں کا سخت سکیورٹی میں دورہ کیا اور مذہبی ہم آہنگی کی فضا برقرار رکھنے کی اپیل کی ادھر اترپردیش کے ضلع جھانسی میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نقاب پوش غنڈوں نے ایک پارک میں نصب معروف دلت رہنما ڈاکٹربی آر امبیڈکر کا مجسمہ توڑدیا جس سے مقامی لوگوں میں شدید اشتعال پھیل گیا دلتوں نے مظاہرے کئے۔