الزام خان فارغ ہونیوالا ہے‘ مرکز خیبر پی کے میں حکومت بنائیں گے: نوازشریف
سوات (نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ سوات کے لوگوں کا شکرگزار ہوں۔ یہاں پر الزام خان فارغ ہونے والا ہے۔ سوات کے لوگوں میں پہلی بار ایسا جذبہ دیکھ رہا ہوں۔ الزام خان اب نہیں ٹھہرے گا۔ سوات ایک نیا فیصلہ کرنے والا ہے۔ یہاں کی حکومت نے کچھ نہیں کیا کوئی نیا پاکستان نہیں بن رہا ہے۔ سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا امیر مقام بادشاہ ہے بادشاہ۔ یہاں کوئی سکول نہیں بدلا ہے‘ وہی پرانے سکول ہیں‘ یہاں کوئی کالج یا یونیورسٹی یا ہسپتال نہیں بنا۔ دو ارب درخت کہاں گئے۔ وہ پیسہ عوام کے خون پسینے کی کمائی ہے جو یہ لوٹ کر لے گئے ہیں اور ایک دوسرے پر کرپشن کے الزام لگا رہے ہیں۔ وزیر آپس میں اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر الزامات لگا رہے ہیں کہ تم کھا گئے، یہ امیر مقام آپ کی جیبوں سے پیسہ نکالے گا۔ خیبر پی کے اور مرکز میں حکومت بنائیں گے۔ عمران خان الزام خان نے پچھلے پانچ سال میں کیا کیا۔ اے ٹی ایم جہانگیر ترین کا مال کھا گیا اس کی جائیداد ختم کرا دی ۔ وہ وزیراعلیٰ کا سرکاری ہیلی کاپٹر اپنی ذات کیلئے مفت استعمال کرتا رہا ہے۔ اس نے مان لیا کہ میری آف شور کمپنی تھی۔ اس نے سب کچھ مان لیا لیکن اسے نہیں نکالا گیا۔ میرے خلاف کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن مجھے نکال دیا گیا۔ جہانگیر ترین عمران خان کی اے ٹی ایم مشین ہیں جو لوگ اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ جلسے میں سب نے ہاتھ کھڑے کئے۔ نواز شریف نے کہا کہ جو اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں وہ ہاتھ کھڑا کریں۔ جلسے میں کسی نے ہاتھ کھڑا نہیں کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ اگر ترقی دیکھنی ہے تو لاہور آئو دیکھو ترقی کسے کہتے ہیں آپ کی آنکھیں کھل جائیں گی۔ عمران خان تمہاری سیاست پر افسوس ہے تم اس قابل نہیں کہ ایک ضلع سے بھی الیکشن جیت سکو۔ فکر مت کرو انشاء اللہ مسلم لیگ دوبارہ حکومت بنائے گی۔ سوات، مانسہرہ، سیدو شریف کی قسمت بدلے گی۔ ڈیرہ غازی خان چلے جائو، بہاولپور، راولپنڈی چلے جائو ہر جگہ بدلی نظر آئے گی، عمران خان میٹرو کو جنگلا بس کہتا تھا اب وہی جنگلا بس پشاور میں بنوا رہا ہے۔ عمران خان نے 5 سال الزام تراشیوں میں گنوائے، لاہور کی میٹرو پر 40 ارب، راولپنڈی کی 45 ارب خرچ ہوئے، پشاور کی میٹرو پر 71 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ یہ پیسہ کہاں گیا۔ عمران خان آپ کو پیسہ واپس کرنا ہو گا۔ سوات کے لوگ آپ بہت بہادر ہیں آپ نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا۔ یہاں امن کس نے قائم کیا۔ دہشتگردی کو کس نے ختم کیا، ہم نے دہشتگردی کو ختم کیا، امن قائم کیا۔ عمران خان یہ کام کرنے والے تھے اگر ہمارا ہاتھ بٹاتے تو ہم تمہیں بھی اپنے ساتھ لے کر جاتے، عمران مرکز میں حکومت بنا لیتے تو پتہ نہیں پاکستان کیا کیا حال ہوتا۔ میرے بھائیو آئندہ ایسے شخص پر اعتماد نہ کرنا، نوازشریف جو کہتا ہے کرکے دکھاتا ہے۔ آئندہ مسلم لیگ (ن) پر اعتماد کرو گے تو نواز شریف جو کہو گے کرکے دکھائے گا۔ کراچی کی روشنیاں اور امن ہم نے بحال کیا وہاں سے اندھیروں کو دور کیا۔ سوات سے دہشتگردی ختم کی تو آج ہماری بیٹی ملالہ بھی واپس آئی ہے۔ یہ ہماری امن کوششوں کا نتیجہ ہے۔ سوات کے عوام نے خود نعرہ لگایا ہے کہ ووٹ کو عزت دو، عمران خان نے خیبر پی کے میں تباہی مچا دی۔ آپ ووٹ دے کر حکومت میں لائیں اور 5 ججز اسے باہر نکال دیں کیا آپ کو منظور ہے، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نکال دیا گیا۔ میں نوجوانوں کی بات کر رہا ہوں، مجھے اپنی ذات عزیز نہیں ہے۔ میں پاکستان کی خوشحالی آپ کی خوشحالی کیلئے جان کی قربانی دینے پر تیار ہوں۔میں جو بھی ہدایات جہاں سے بھی دوں اس پر عمل کرنا ۔ عمران خان تمہاری سیاست پر افسوس ہے تم نے 5 سال الزام تراشیوں میں گرا دئیے۔ تم اس قابل نہیں کہ ایک ضلع سے بھی الیکشن جیت سکو۔ مریم نواز نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کبھی کہا جاتا ہے کہ نواز شریف اداروں سے ڈیل کر رہے ہیں ۔ نواز شریف کو کس ڈیل کی ضرورت نہیں۔ زرداری اور عمران بھائی بھائی ہیں دونوں ایجنڈے پر اکٹھے ہوئے ہیں وہ عوام کا ایجنڈا نہیں ہے۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ عوام کو ڈکٹیٹر کو سزا نہ دینے والے کمزور نظام عدل کیخلاف کھڑا ہونا ہوگا، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں مگر انتقامی فیصلوں کے احترام کی توقع نہ رکھی جائے، زبردستی فیصلوں کی عزت کروانا سب سے بڑی توہین ہے اگر فیصلے سچے ہوتے تو پھر آپ کو توہین کا خوف نہ ہوتا،1800کیسز زیر التواء پڑے ہیں مگر سارا زور نوازشریف کو نکالنے کیلئے لگایا گیا، نوازشریف کا بیانیہ مقبول ہی نہیں بلکہ عوام کی دلوں میں گھر کرچکا ہے، خیبرپی کے کی عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا جنہوں نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا ،صحت کے ساتھ انصاف کرنیوالے سڑکوں پر بیٹھے ہیں، تعلیمی ایمرجنسی کا نعرے لگانے والوں نے نوازشریف کیخلاف عدالتی ایمرجنسی لگا دی۔ انہوں نے کہاکہ مشرف کے دور میں سوات میں بم دھماکے ہوتے تھے ، بارود پھٹتے تھے کیونکہ وہ پاکستان مشرف کا پاکستان تھا اور وہ آئین و قانون کے مخالفین کا پاکستان تھا مگر آج سوات کی گلیاں ، بازار اور میدان آباد ہو گئے یہاں بم دھماکے اور دہشت گردی ختم ہوگئی، لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے ختم ہوگئے ہیں کیونکہ یہ نوازشریف اور اس کے شیروں کا پاکستان ہے۔ جب صوبے میں سیلاب آیا تو عمران خان اور کے پی کے حکمران کہاں تھے ؟ اور جب صوبے میں ڈینگی آیا تو عمران خان کہاں تھے ؟ میں بتاتی ہوں وہ کہاں تھے وہ اس وقت آپ کے ووٹ کیخلاف سازشیں کرنے میں مصروف تھے اور کے پی کے حکمرانوں کیساتھ ملکر عمران خان مہرہ بن کر استعمال ہورہے تھے۔ سینٹ الیکشن میں جوکچھ ہوا وہ آپ لوگوں نے دیکھ لیا ہے، خریدوفروخت کو بھی آپ لوگوں نے دیکھا اور پھر ووٹ کیساتھ جو سنگین مذاق ہوا کیا یہ عوام کے ساتھ ناانصافی نہیں ہے کیا آپ لوگ اس ناانصافی کیخلاف آواز بلند کرو گے آخر ووٹ کیخلاف کب تک سازشیں چلیں گی؟ سینٹ الیکشن میں عوام کیساتھ ناانصافی کی گئی۔