خالدہ ضیا کو جوڑوں کا شدید درد، جیل میں چلنا پھرنا مشکل ہو گیا:ڈاکٹرز
ڈھاکہ (اے ایف پی) بنگلہ دیش کی حزب اختلاف نے حکومت کی جانب سے قید میں موجود خالدہ ضیا کو ڈاکٹر کی سہولت نہ دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی صحت تشویش ناک ہے۔بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی 72 سالہ رہنما خالدہ ضیا کو رواں سال فروری میں کرپشن کے الزام میں 5 سالہ قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں انھیں جوڑوں میں درد کے باعث چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔حکومت کی جانب سے ڈھاکا کے ایک سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں پر مشتمل ایک ٹیم کو ان کے جائزے کے لیے بھیج دیا گیا تھا لیکن خالدہ ضیا کے حامیوں کی خواہش ہے کہ ان کے ذاتی ڈاکٹرز ان کی صحت کا جائزہ لیں اور مشورہ دیں۔بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے بی این پی کے کارکنوں کی درخواست پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ا بی این پی کے ترجمان رضوی احمد نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 'حکومت ہماری رہنما کے حوصلے کو توڑنا چاہتی ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے'۔خالدہ ضیا کا چیک اپ کرنے والے ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال کے ماہر آرتھوپیڈک شمش الزمان کا کہنا تھا کہ ان کی حالت تشویشناک نہیں ہے لیکن ان کے جوڑوں کا درد قید کے دوران سنگین تر ہوگیا ہے۔