چیف جسٹس سے ہر ایشو پر بات ہوئی‘ ضرورت پڑی تو مزید ملاقاتیں کرینگے : شاہد خاقان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ چیف جسٹس سے ہر ایشو پر کھل کر بات ہوئی۔ مزید ملنے کی ضرورت ہوئی تو اور ملاقاتیں کریں گے۔ موجودہ صورتحال میں ملاقات کرنا ضروری تھا۔ چیف جسٹس سے ملاقات میں کچھ کھونے اور پانے والی بات درست نہیں۔ میری اور چیف جسٹس کی ملاقات خفیہ نہیں تھی۔ کسی پر تنقید نہیں کرتا، میرا کام ملک چلانا ہے، ملک میں بنیادی مقصد انصاف مہیا کرنا ہے، عدلیہ سمیت تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہے۔ ہم پارلیمنٹ میں جو بھی ترمیم لے کر جانا چاہیں لے جا سکتے ہیں۔ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے۔ نواز شریف اور میرا اداروں سے کسی قسم کا تناﺅ نہیں۔ اداروں کے معاملات کو حل کرنا تناﺅ نہیں ہے۔ جو لوگ ووٹ خرید کر ایوانوں میں پہنچتے ہم ان کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس برائی کو ختم نہ کیا گیا تو ووٹ خریدنے اور بیچنے والے ہی اسمبلیوں میں بیٹھے ہوں گے۔ چیئرمین سینٹ کا الیکشن فیئر نہیں تھا۔ ووٹ خرید کر آنے والے سینٹ میں بیٹھنے کے قابل نہیں۔ ماضی میں ہارس ٹریڈنگ نہ ہونے کے برابر تھی۔ آج بڑی تعداد میں لوگ ووٹ خرید کر منتخب ہوئے۔ رضا ربانی کی کارکردگی پر کہا تھا کہ انہیں ہی چیئرمین سینٹ رہنے دیں۔ الیکشن میں تاخیر پاکستان کیلئے نقصان دہ ہے۔ نیب عدالت سے نواز شریف کو انصاف ملے گا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چین کی کھلی معیشت اور جامعیت کی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایشیائی خطے کو ایسی ہی جامع اور کھلی پالیسی کی ضرورت ہے، علاقائی ممالک مختلف شعبہ جات میں مربوط شراکت دار ہیں، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا پائلٹ پراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہے یہ منصوبہ جنوبی ایشیائی اور وسط ایشیائی خطے میں خوشحالی لائے گا، منصوبے کے تحت سڑکوں کا ایک نیٹ ورک زیرتعمیر ہے، گوادر بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کیا جا رہا ہے، ہم اب اگلے مرحلے میں سپیشل اقتصادی زون کے قیام کے لئے کام کریں گے، چین کے ساتھ مل کر ہم آگے کا سفر جاری رکھیں گے اورمشترکہ طور پر ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی جائے گی۔
شاہد خاقان