کشمیریوں کی حمایت جاری رہے گی بھارتی بربریت عالمی سطح پر اٹھائیں گے قومی سلامتی کمیٹی
اسلام آباد/مظفر آباد(سٹاف رپورٹر/نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیزیر صدارت منعقد ہوا۔سرکاری بیان کے مطابق اجلاس نے فیصلہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے بدترین مظالم کو دیگر ملکوں کے ساتھ دو طرفہ اور عالمی سطح پر کثیرالقومی اداروں میں اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں متعلقہ وفاقی وزرا، مشیر سلامتی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اور اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ شرکاءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان، کشمیریوں کی اس جدوجہد کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی تائید و حمائت جاری رکھے گا۔ شرکاءاجلاس نے خطہ کی مجموعی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور امن و سلامتی کے استحکام کیلئے پاکستان کے کردار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دریں اثناءوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر دنیا کے ضمیر کے لئے ایک چیلنج ہے، کشمیریوں کا خون اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگان نہیں جائیں گی،کشمیر کے بارے میں پاکستان کا مقدمہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کے لئے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیاجائے، مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مکمل طورپر مفلوج ، علاقے میں کرفیو نافذ ، انٹرنیٹ اور مواصلات کے دیگر ذرائع بند کردیئے گئے ہیں، بھارتی حکومت کے یہ اقدامات کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے ناکام ہتھکنڈے ہیں، بھارت کو بین الاقوامی قوانین کے آگے جھکنا ہو گا، فتح یقیناً کشمیری عوام کی ہو گی، بھارتی افواج کے ہاتھوں کشمیری عوام کا وحشیانہ قتل عام اور ان کی زبان بندی کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں آزاد جموںوکشمیر قانون سازاسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر کے علاقوں شوپیاںاور آننت ناگ میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے 23 کشمیری نوجوانوں عادل احمد ٹھوکر، ناظم ڈار، رئیس احمد ، زبیر طوری، فیاض ملک، اشفاق ٹھوکر، محمد عباس بٹ ، وسیم احمد، زبیر احمدبٹ، نظام الدین بٹ، محمد احمد ٹھوکر اور دیگر شہداءکے فرداً فرداً نام لئے اور کہاکہ بھارتی افواج نے ظلم اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وحشیانہ قتل عام کا مظاہرہ کیاہے۔ ان شہادتوں کے بعد ہونے والے مظاہروں میں 200 سے زیادہ نہتے کشمیری زخمی ہو چکے ہیں ۔ بد ترین ریاستی دہشت گردی کے تحت نہ صرف پر امن احتجاج کرنے والے کشمیریوں کو تشدد کانشانہ بنایا جارہاہے بلکہ جنازوں میں شریک لوگوں پر بھی بد ترین تشدد کیاجارہا ہے ۔یہ بھارتی حکومت اور افواج کی کشمیریوں کے قتل عام اور زبا ں بندی کی ناکام کوشش ہے ۔ حالیہ واقعات سے ایک مرتبہ پھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں بد ترین انسانی حقوق کی پامالیوں کا پردہ چاک ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہاحالیہ ریاستی تشدد گزشتہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی تشدد اور دہشت گردی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی مکمل طورپر مفلوج ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، انٹرنیٹ اور مواصلات کے دیگر ذرائع بند کردیئے گئے ہیں۔ بھارتی حکومت کے یہ اقدامات کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے ناکام ہتھکنڈے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی حالیہ کاروائیوں کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش جن میں بچوں کے لئے دودھ بھی شامل ہے، کی فراہمی میں تعطل سے تشویشناک صورتحال کے خدشات موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ 1947ءمیں بھارت نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز تسلط قائم کیا اور وہاں پر قبضہ کیا۔ اس وقت یہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا گیا ۔ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں میں یہ فیصلہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی اور منشاءکے مطابق ہو گا ۔ بھارت نے اقوام عالم سے مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کا وعدہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنے وعدوں سے مکر گیا ہے تاہم کشمیری عوام نے کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود بھارتی غیر قانونی قبضے اور تسلط کو تسلیم نہیں کیا اور وہ اس قبضے کے خلاف نبردآزما ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان نے ماضی میں بھی کشمیری عوام کاساتھ دیا تھا، آج بھی ہم ساتھ دے رہے ہیں اور ہم مستقبل میں بھی کشمیریوں کی جدوجہد کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ جموں کشمیر کامسئلہ ایک بین الاقوامی حقیقت ہے۔ پاکستان کا مقدمہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر ہے۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردوں کے مطابق استصواب رائے کے ذریعے ان کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیا جائے ۔ بھارت کو بین الاقوامی قوانین کے آگے جھکنا ہو گا، فتح یقیناً کشمیریوں کی ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حریت قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے وحشیانہ تشدد اور ظلم و ستم کے خلاف دو روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے، کشمیریوں نے اپنی جان ومال کی قربانیاں دے کر ثابت کیا ہے کہ ظلم و تشد ماورائے عدالت قتل عام سے ان کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ حکومت نے نہ صرف اس کی مذمت کی ہے بلکہ ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر اور اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے مشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کے جائزہ کے لئے اقوا م متحدہ کو کشمیر کے حوالے سے خصوصی نمائندہ کاتقرر کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ظلم و بربریت کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہ کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ وزیر خارجہ خواجہ محمدآصف نے ایران اور ترکی سمیت کئی ممالک کے ہم منصبوں سے اس سلسلہ میں بات کی ہے۔ برادر مسلمان ممالک نے بھی کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم و تشدد اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اپنی تشویش کااظہار کیا ہے۔ اسلام آباد میں 2 اپریل کو کابینہ کے خصوصی اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور 6 اپریل کو کشمیری عوام کے ساتھ یوم یکجہتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لئے وفود بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ کشمیریوں کے بارے میں پاکستان کی حکومت اور عوام متحد ہیں۔ پاکستان آزادی کے لئے پر امن جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ مسئلہ کشمیر دنیا کے ضمیر کے لئے ایک چیلنج ہے۔ کشمیریوں کا خون اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔دریں اثناءوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے پاکستان کی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہر سطح پر کاوشیں جاری رکھے گا۔ وہ خود اور کابینہ ارکان کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آزادکشمیر آئے ہیں۔انہوں نے کہاکابینہ کے خصوصی اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی فوج کے ظلم اور بربریت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزارت خارجہ اور تمام سفارتی سفارتی مشنز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کے لیے متحرک ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں اور نمائندوں کی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوششوں اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ جس انداز سے مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جارحیت کا سامنا کررہے ہیں وہ قابل قدر ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے شرکائ کو بتایا کہ پاکستان کی حکومت چھ اہم دارالحکومتوں میں اپنے نمائندے بھیجے گی تاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وہاں پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جاسکے۔حریت رہنماو¿ں نے وزیراعظم کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ حریت نمائندوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں خصوصاًپیلٹ گنز کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے نمائندوں نے پاکستان کی حکومت اور وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے واقعات کا فوری نوٹس لیا گیا اور کابینہ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا۔ حریت نمائندوں نے شاہد خاقان عباسی اور کابینہ ارکان کے دورہ آزادکشمیر پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم سے حریت نمائندوں کی ملاقات میں آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر،صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان،مولانا فضل الرحمان،وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف،وزیر امور کشمیر چودھری برجیس طاہر،وفاقی وزرائ مشاہد اللہ،رانا تنویر حسین اور ممتاز احمد تارڑ بھی موجود تھے۔ملاقات میں حریت رہنما غلام محمد صفی،فیض نقشبندی،محمود ساگر،اشتیاق حمید،شمیم شال اور اعجاز لون شامل تھے۔
شاہد خاقان