دشمن سے چھوٹے ہیںمگر کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا: نیول چیف
لاہور+کراچی (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ+کامرس رپورٹر) چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے تاجر برادری کے نمائندوں اور FPCCI کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سکیورٹی کے معاملے میں معاشی حالات کی اہمیت ملٹری یا خارجہ امور جیسی ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی قوم کی معیشت کی صورتحال اس کی نیشنل سکیورٹی کا سب سے اہم جزو ہوتا ہے چنانچہ فوجی صلاحیتوں کے بقاء کے لیے مضبوط اور پائیدار قومی معیشت ناگزیر ہے۔ بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے نیول چیف نے کہا کہ موجودہ دور میں بحری افواج کا بنیادی مقصد بین الاقوامی معاشی سسٹم کا دفاع ہے اور اس سلسلے میں بحری افواج کا کلیدی کردار ہے۔ وہ گذشتہ روز کراچی وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت‘ پاکستان کے دورے کے موقع پرخطاب کر رہے تھے۔ نیول چیف نے خطاب کرتے کہا ہے کہ سپریم کورٹ حکم کے بعد نیوی میں تقاریر اردو میں کی جا رہی ہیں۔ دشمن سے چھوٹے ہیں لیکن کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ اکنامک سکیورٹی کے بغیر مسلح افواج بھی کام نہیں کر سکتیں۔ سمندری ٹرانسپورٹیشن ختم ہو تو معیشت تباہ ہو سکتی ہے۔ پاکستان کے پاس جہاز نہ ہونے سے بیرونی شپنگ کمپنیاں 5 ارب ڈالر لے جاتی ہیں۔ پی این ایس سی کے پاس کوئی کنٹینر جہاز نہیں۔ دورے کا مقصد تاجر برادری اور بحری شعبے کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا تھا تاکہ ملکی معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے مزید کہا کہ کانٹینینٹل شیلف سمیت جس کا رقبہ 290,285 مربع کلومیٹر ہے، پاکستان کے بحری رقبے میں بیش بہا سمندری وسائل موجود ہیں۔ لیکن ہم آج تک ان کو مکمل طور پر استعمال میں نہیں لا سکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ وقت آگیا ہے کہ ہم ہر سطح پر بحری آگہی کو فروغ دیں تا کہ سمندری وسائل کو پاکستان کی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ پاک بحریہ پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر کے احیاء کے لیے کوشاں ہے اور تاجر برادری کو ہر طرح کی معاونت کرنے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر اور بالخصوص جہاز رانی کی صنعت میں تاجر برادری کے لیے سرمایہ کاری کے بہت مواقع ہیں۔ پاکستان میری ٹائم سیکٹر کو ترقی دے کر اپنی بنیادی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کو دو سے تین گنا تک بڑھا سکتا ہے۔ وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر غضنفر بلور نے اپنے خطبہ میں بحری تجارتی راہداریوں کو محفوظ بنانے میں پاک بحریہ کے کردار اور کاوشوں کی تعریف کی۔ سید مظہر علی ناصر، محمد راجپر، بدر بدت اور طارق حلیم نے بھی اس موقع پر حاضرین سے خطاب کیا۔ پاک بحریہ کے افسران، FPCCI کے ممبران اور تاجر برادری کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔