کشمیر کے آر پار تجارت پر چیکنگ کا کوئی نظام نہیں: قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر و گلگت بلتستان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کشمیر کے آرپار پاکستان بھارت تجارت پر کوئی چیکنگ کا میکنزم نہیں جس کی وجہ سے سکیورٹی کا خلا موجود ہے حکومت نے سرحد پر 35کروڑ روپے کے سکینر لگانے تھے جو تاحال اب تک نہیں لگ سکے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس چیئرمین ملک ابرار کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز میں ہوا، اجلاس میں وزارت امور کشمیر کی جانب سے کوئٹہ میں کشمیر کالونی قائم کرنا تھی۔ پلاٹوں کی الاٹ منٹ ممبر پارلیمنٹ آزاد کشمیر اور بحالی کمشنر نے کرنی تھی، پلاٹ 5مرلہ گھر بنائے جانے تھے جو ہر گھر کے سربراہ کو دیا جانا تھا لیکن جعل سازی اور دھوکہ دہی کی وجہ سے پلاٹوں کو منسوخ کر دیا گیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے پی ایم ڈی سی کونسل میں نان ڈاکٹرز ممبر ز کی موجودگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کونسل کے الیکشن سے متعلق بریفنگ طلب کر لی، اجلاس میں وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی اپنی ہی جماعت کے رکن رمیش کمار سے جھڑپ ہو گئی، وزارت کی کارکردگی پر سوال اٹھانے پر سائرہ افضل تارڑ نے رمیش کمار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کہ آپ کو پتہ ہی نہیں کہ طب کونسل کا قانون کیا ہے پہلے آپ وہ قانون تو پڑھیں، حکومت ختم ہونے والی ہے تو ڈاکٹر صاحب دوسری طرف کی باتیں کرنے لگے ہیں، آپ وہ زبان بول رہے ہیں جو اس وقت ملک میں بولی جا رہی ہے۔