فلسطینیوں کے قتل عام کا معاملہ عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ
تہرا ن (نوائے وقت رپورٹ+نیوزایجنسیاں) ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہ سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات ناقابلِ معافی غلطی ہو گی۔ان کا یہ بیان سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس بیان کے چند روز بعد آیا جس میں ولی عہد نے کہا تھا کہ اسرائیل کو اپنی زمین پر امن سے رہنے کا حق حاصل ہے۔ خامنہ ای نے کہا 'دھوکے باز، جھوٹے اور جابر ملک (اسرائیل) سے مذاکرات کی کوشش ناقابلِ معافی غلطی ہو گی جو فلسطینیوں کی فتح کو پیچھے دھکیل دے گی۔ بیان میں سعودی عرب کا نام نہیں لیا گیا البتہ کہا گیا ہے کہ تمام مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کریں اور یہ کہ ایران فلسطینی شدت پسند تنظیم حماس کی مدد جاری رکھے گا۔ اسرائیل سے نجات کا راستہ مزاحمت ہے۔ اپنے بیان میں خامنہ ای نے مسلمان ملکوں پر زور دیا کہ وہ مل کر اسرائیل کو شکست دیں۔ فلسطینی حکومت نے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ یوم الارض کے موقع پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 17 نہتے مظاہرین کے قتل عام کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم پر نظر رکھنے کے ذمہ دار ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جلد عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گی جس میں تیس مارچ کویوم الارض کے موقع پرصہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم اور اس کے نتیجے میں 17 فلسطینیوں کی شہادت کے معاملے کی تحقیقات کی درخواست دی جائے گی۔ الحق فائونڈیشن نامی ایک تنظیم کے سربراہ شعوان جبارین جو فلسطینی خصوصی کمشن برائے فالوپ اپ اسرائیلی جرائم کے رکن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ کمیشن جلد ہی عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گا جس میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیلئے دی جانے والی درخواست میں غزہ میں واپسی مارچ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور دیگر واقعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ صبح نیوز کے مطابق امام و خطیب الشیخ عکرمہ صبری قبلہ اول نے عالمی برادری پر زور دیا ہے غزہ میں قتل عام کی تحقیقات کیلئے کمشن بنایاجائے۔