• news

یوم یکجہتی کشمیر آج منایا جائے گا ، وادی میں جھڑپیں ، متعدد زخمی

سرینگر/ لاہور (اے این این+ خصوصی نامہ نگار) مقبوضہ کشمیر میں شہری ہلاکتوں کیخلاف احتجاج جاری، بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پاکستانی آج سرکاری طور پر یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اننت ناگ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں بھارتی فورسز کی جانب سے شہریوں کی شہادتوں کیخلاف عوام بدستور سراپا احتجاج ہیں جبکہ حریت قیادت نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج اور ہمہ گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ احتجاجی پروگرام ناکام بنانے کیلئے بھارتی فورسز نے بھی لنگوٹ کس لئے ہیں۔ شوپیاں ضلع کی عملاً ناکہ بندی کی گئی ہے اور کسی بھی شہری کو شوپیاں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ اسلام آباد میں فورسز اور پولیس نے شوپیاں جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے جبکہ حساس مقامات پر فورسز کے پہرے بٹھا دئیے گئے ہیں ۔حریت قیادت بدستور گھروں میں نظربند اور تھانوں میں قید ہے۔ یاسین ملک کے ریمانڈ میں مزید2دنوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پولیس نے حریت کانفرنس کے لیے جن لیڈروں اور کارکنوں کو گھروں اور تھانوں میں نظربند کردیا ہے ان میں محمد اشرف صحرائی، حاجی غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، عمر عادل ڈار، شامل ہیں۔ دوسری جانب (آج) جمعہ کو پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگوں کی شہادت پر کشمیری عوام کے ساتھ یوم یکجہتی منائیں گے۔ یوم یکجہتی کشمیر کا اعلان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کیا تھا۔اس موقع پر پاکستان سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور مظاہرے کئے جائیں گے۔مظفر آباد اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفاتر میں یادداشتیں پیش کی جائیں گی اور وادی میں انسانی حقوق کی خلاف روزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ادھر مقبوضہ وادی میں شہری شہادتوں کیخلاف شوپیاں میں بعد دوپہرپتھرائو کے واقعات رونما ہوئے جبکہ فورسز اور پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ سخت ترین بندشوں کے بیچ شوپیاں کے بٹہ پورہ علاقہ میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان گھمسان کی جھڑپیں ہوئیں،جس کے دوران شلنگ اور پیلٹ کا استعمال کیا گیا ۔ کورٹ روڑ،بنہ بازار، شرمال اور میمندرعلاقوںمیں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان تشدد کے واقعات رونما ہوئے، جس میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا اور کئی افراد کو چوٹیں آئیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کشمیری بھارت کے فوجی قبضے اورظلم وجبر کے آگے کبھی سرینڈر نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد صبح آزادی تک ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔ انہوں نے شوپیاں مارچ طاقت کے بل پرروکنے اور حریت رہنمائوں کو گھروں ، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند رکھنے کے قابض انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی غنڈہ گردی قرار دیا۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کو اجاگر کرنے کیلئے چھ اہم ممالک میںسفیر بھیجنے اور (جمعہ کو ) یوم یکجہتی کشمیر منانے کے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے ۔کٹھوعہ میںاغوا کے بعدبے حرمتی اور قتل کا نشانہ بننے والی 8سالہ کم عمر بچی آصفہ کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے بچی کو اغوا کے بعد ایک مندر میں رکھا گیا تھا اور آبرو ریزی کے بعد اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق افغانستان میں دینی مدرسہ پر حملہ اور کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف علماء کونسل (قاسمی) کی اپیل پر آج ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا۔ حافظ طیب قاسمی نے کہا جمعہ کے اجتماعات میں شام، عراق، کشمیر، فلسطین اور افغانستان کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے تحت بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آج ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ نماز جمعہ کے بعد تحصیل و ضلع کی سطح پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ لاہور میںجماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام چوبرجی چوک سے مال روڈ تک ریلی نکالی جائے گی جس کے اختتام پر جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ سعید نے علماء کرام اور دینی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خطبات جمعہ میں بھارتی ظلم و بربریت اور نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کو موضوع بنائیں۔ قوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے احتجاج میں شریک ہو۔ جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر جے یوآئی بھی آج ملک بھر میں مظاہرے کرے گی۔ آج سہ پہر تین بجے لاہور پریس کلب کے سامنے ہوگا، جس کی قیادت مولانا امجد خان، مولانا محب النبی، حافظ ریاض درانی،مفتی عبدالحفیظ، حافظ غضنفرعزیز حافظ نصیر احرارودیگر کریں گے۔

کشمیر

اسلام آباد (آئی این پی+سٹاف رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے پاکستان جامع مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن بھارت راہ فرار اختیار کررہا ہے، بھارتی مظالم نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا۔ فی الوقت بھارت کے ساتھ کوئی اہم پیشرفت متوقع نہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نوٹس لے۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان بھارتی فوج کے مظالم اور ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارتی افواج نے صرف 2 سے 3 دن کے اندر 20 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ شہدا کی عمریں 19 سے 27 سال تھیں اور ان میں حفاظ کرام اور ایم فل سکالرز بھی شامل تھے۔ ان ہی دو روز میں بھارتی افواج نے پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کرکے 40 افراد کو بینائی سے محروم کیا اور 3 سو سے زائد نہتے کشمیری زخمی ہوئے۔ ترجمان نے کہا بھارت جان بوجھ کر کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور ان کا حوصلہ توڑنے کے لئے ان پر مظالم ڈھا رہا ہے جس کی پاکستان شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ پاکستان نے بھارتی مظالم کے جواب میں کشمیریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے بھارتی فوج کے مظالم سے زخمی ہونے والے افراد کے لئے دنیا کے کسی بھی ملک میں علاج کے اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے خصوصی اجلاس بلائے جن میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ کابینہ نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور کی اور فیصلہ کیا پاکستان کشمیر کی کشیدہ صورتحال کے حوالے سے دنیا کے اہم ممالک میں نمائندہ وفود بھیجے گا۔ پاکستان بھارت دو طرفہ جامع مذاکرات کے حوالے سے ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا پاکستان مذاکرات سے نہیں بھاگ رہا بلکہ ہر وقت تیار ہے لیکن بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔ فی الوقت بھارت کے ساتھ کوئی اہم پیشرفت متوقع نہیں۔ قبل ازیں ترجمان دفتر کارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے غیر ملکی سفیروں کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی جس میں سیکرٹری خارجہ اوردیگر اعلیٰ حکام نے غیر ملکی سفیروں کو بریف کیا۔ بریفنگ کے آغاز پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ویڈیو دکھائی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی خوبصورتی اور بھارتی مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا مقبوضہ کشمیرمیں بیگناہ نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، غیرانسانی اور غیر اخلاقی طور پر پیلٹ گنز کا استعمال دیکھنے میں آیا ہے۔ خواتین اور بچوں کو پیلٹ گنز کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کسی بھی خطرہ کی صورت میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے سکیورٹی سربراہ کا پاکستانیوں کے خلاف تعصب پر مبنی بیان ان کا ذاتی فعل ہے، ریاست امارات کا کوئی تعلق نہیں، اس کے باوجود پاکستان کے سفارت خانہ نے متعلقہ حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر کی حال ہی میں بھارتی مشیر قومی سلامتی سے ملاقات ہوئی۔ بھارتی ہائی کمشنر کی بھی مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے ملاقات ہوئی۔ فی الوقت بھارت کے ساتھ مذاکرات جیسی کوئی پیشرفت متوقع نہیں۔ امریکہ کے ٹریژری محکمہ کی جانب سے ملی مسلم لیگ اور تحریک آزادی کشمیر پر پابندی عائد کی گئی ہے، امریکی فیصلہ اس کا داخلی معاملہ ہے تاہم ملی مسلم لیگ کے حوالے سے معاملات عدالت اور الیکشن کمیشن کے پاس زیر سماعت ہیں اس لئے اس پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا، پاکستان نے پہلے ہی تحریک آزادی کشمیر نامی تنظیم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ کل بھوشن یادیو کے حوالے سے بھارتی جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہم افغانستان میں امن کے حامی ہیں اور قتل و غارت گری کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ کویت میں ایک آئل کمپنی کی گاڑی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تینوں پاکستانیوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پاکستان نے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی کے الزامات مسترد کر دیئے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے افغان حدود کی خلاف ورزی اور حملوں کے الزامات بے بنیاد ہیں پاکستانی فورسز باجوڑ ایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہیں ان دہشت گردوں کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں افغان سرزمین سے دہشت گردوں کے حملوں سے پاکستان کو جانی ومالی نقصان ہو رہے ہیں۔ باجوڑ ایجنسی میں آپریشن کی اطلاع افغان حکام کے ساتھ شیئر کی جاتی ہے۔ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کی ملاقات میں واضح کیا آپریشن پاکستان کی حدود میں کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن