چیف جسٹس فوج عدلیہ اور سیاستدانوں سے آئین کی حکمرانی کا حلف لیں : محمود اچکزئی
اسلام آباد (نامہ نگار) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جو بھی ادارہ اپنی آئینی حدود سے تجاوز کرے گا ہم اسکے خلاف کھڑے ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب ایک مہربانی کریں کہ تمام بار کے ارکان کو بلا لیں اور فوج، عدلیہ اور سیاست دانوں سے حلف لیں کہ ہم سب نے آئین کی حکمرانی لانی ہے کیونکہ ایسا کرنے سے جمہوریت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا ہر ادارے کی ایک آئینی حدود ہے اور جو بھی اپنی آئینی حدود سے تجاوز کریں گے ہم اس کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ججز اور پارلیمنٹیرینز آئین اور قانون پر حلف اٹھاتے ہیں،ہم آئین اور قانون پر عمل چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کاکام ہے قانون بناناسب اداروں کاکام اس پرعمل کرنا، ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں اورکھڑے رہیں گے۔ پارلیمنٹیرینز آئین کے دفاع کی بات کرتے ہیں توکرنی چاہیے۔ دریں اثناءنیشنل پارٹی کے صدر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ ججزکوچاہیے آرٹیکل 62اور63کو نہ چھیڑیں نہ اس پر فیصلہ دیں،ہم نہیں چاہتے کہ کل عدلیہ کے معیار پر سوالیہ نشان لگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ نوازشریف روزپیش ہوتے ہیں عدلیہ کو اس عمل کو سراہناچاہیے ،ایک ہفتے سے جوجرح چل رہی ہے لگتا ہے کیس میں کچھ نہیں ہے۔ میر حاصل بزنجونے کہا کہ یہاں آنے کا بنیادی مقصد نواز شریف سے یکجہتی تھا اور جو ذمہ داری سالوں سے ہماری کندھوں پر تھی وہ نواز شریف نے اب اپنے کندھوں پر لے لی۔
محمود اچکزئی