نئی جے آئی ٹی بھی رائو انوار کا بیان ریکارڈ کرنے میں ناکام
کراچی (کرائم رپورٹر) نقیب محسود قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سے مشترکہ تحقیقات کے نو اجلاس ہونے کے باوجود جے آئی ٹی ارکان اہم ترین کیس کے مرکزی ملزم رائوانوار کا بیان ریکارڈ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ارکان کی ’درخواست‘ پر یہ وی آئی پی ملزم جے آئی ٹی کو فراہم کرنے کیلئے اب وکلاء کے مشورے سے تحریری بیان تیار کررہا ہے جبکہ ملزم کے خلاف درج مقدمات اور عینی شاہدین کے بیانات کے حوالے سے جے آئی ٹی حکام لگ بھگ 60 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ بھی اس اہم ملزم کو فراہم کر رہی ہے،جن کے تحریری جوابات لیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق جوائنٹ انٹروگیشن کے دوران ملزم نے اپنے زبانی بیانات کیدوران روایتی ’جوش خطابت‘ میں بعض ایسے اہم ترین انکشافات کردئیے ہیں جو تحقیقات میں ملزم کے خلاف چارج شیٹ ثابت ہورہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی بنا پر ملزم نے ایک بار پھر اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کیا ہے۔رائو انوار کے خلاف مقدمات میں جو شواہد دستیاب ہیں ان کی تصدیق ہو رہی ہے، کیس فائل میں مقدمے سے متعلق مقامات کے دورے ہورہے ہیں جب کہ ملزم کے خلاف گواہوں کے بیانات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق دوسری طرف تفتیشی افسر کی تبدیلی کا معاملہ بھی رائو انوار کیلئے آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا‘ کی مثال بنا ہے۔ذرائع کے مطابق رائوانوار احمد مطلوبہ نتائج نہ ملنے کی وجہ سے نئے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان پر بھی عدم اعتماد کرنے والے ہیں۔