قبائلی وفود سے ملاقات، چیئرمین سینٹ نے اگلے اجلاس میں فاٹا بل منظوری کی یقین دہانی کرا دی
اسلام آباد+ (اے پی پی+ آن لائن) چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سینٹ کے آنے والے اجلاس میں سینٹ سے فاٹا سے متعلق بل منظور کر لیا جائے گا جس کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا فاٹا کے عوام کی مشکلات کا ہمیں بخوبی اندازہ ہے اور ہماری خواہش ہے کہ فاٹا کو ترقی کے مرکزی کے دھارے میں لانے کیلئے بڑے پیمانے پر اصلاحات لائی جائیں تاکہ فاٹا کی محرومیوں کاازالہ ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاٹا کے دو مختلف وفود سے پارلیمنٹ ہاؤس میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتوںمیں کیا۔ فاٹا کا پہلا وفد سینئر صحافی و تجزیہ نگار سلیم صافی کی سربراہی میں آنے والے یوتھ جرگہ پر مشتمل تھا جبکہ دوسرے وفد کی سربراہی جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کی ۔ وفود نے فاٹا ریفارمز کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر چیئرمین سینٹ کے سامنے بیان کیا اور کہا کہ فاٹا کی محرومیوں کو دور کرنے کے لیے اصلاحات پر نیک نیتی کے ساتھ عملدرآمد انتہائی ضروری ہے اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دائرہ کار کو فاٹا تک وسیع کرنے سے اصلاحات کا دروازہ کھل جائے گا۔ یوتھ جرگہ سے ملاقات کے وقت سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر انوارالحق کاکڑ، سینیٹر فدا محمد خان، سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر میاں عتیق شیخ بھی چیئرمین سینٹ کے ہمراہ تھے۔ سینٹ میں قائد حزب اختلاف شیر ی رحمان نے یوتھ جرگہ کے وفد کو یقین دلایا کہ ہم فاٹاریفارمز کی بھرپور حمایت کرتے ہیں تاہم یہ ضرور چاہتے ہیں کہ فاٹا کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی میں کوئی بھی سقم نہ چھوڑا جائے۔ جماعت اسلامی کے رہنماء اور سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے وفد کے ہمراہ چیئرمین سینٹ سے ملاقات کے دوران فاٹا کے مسائل کو بھرپور طریقے سے اجاگر کیا اور کہا کہ قبائل روزگار، بجلی اور دیگر دوسری سہولیات سے محروم ہیں اور ضروری ہے کہ انہیں قومی وسائل میں جائز حصہ دیا جائے۔ آن لائن کے مطابق چیئرمین سینٹ میر صادق سنجرانی سے نیشنل پارٹی کے سربراہ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو اور رکن صوبائی اسمبلی سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ نے ملاقات کی اور بلوچستان سمیت ملکی حالات سیاست سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔