فاٹا مسائل کا احساس نہ کرنے سے صورتحال سنگین ہو جائیگی: اسفندیار
چارسدہ /پشاور(نامہ نگار+بیورورپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک در حقیقت ایک سنگین بحران کی جانب بڑھ رہا ہے اور سیاسی جماعتوں کی آپس میں تلخیوں اور دھینگا مشتی کا منفی اثر قوم پر پڑ رہا ہے،فاٹا میں ایک بلبلا اٹھ رہا ہے اگر صورتحال کی سنگینی کا احساس نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چارسدہ میں رجڑ ون اور رجڑ ٹو کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیاصوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اسفندیار ولی خان نے کہا کہ قوم کے مسائل کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی تمام سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کی خاطر آپس میں گتھم گتھا ہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ طوریل عرصہ سے سرد خانے میں ہے اور حکومت اس میں دلچسپی سے کترا رہی ہے، آپریشن کی صورت میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے، سکول اور گھر تباہ ہو گئے اور قبائلی عوام آئی ڈی پیز کی صورت میں کیمپوں میں پڑے ہیں دوسری جانب فاٹا میں غیر ضروری چیک پوسٹوں نے عوام کو ذہنی کرب میں مبتلا کر رکھا ہے لیکن کسی نے بھی ان تمام مسائل کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ فاٹا کے حوالہ سے سب سے پہلی اے پی سی اے این پی نے بلائی، ہم باچا خان بابا کے عدم تشدد کے فلسفہ پر کاربند ہیں اورفاٹا کے عوام کے حقوق کی جنگ آئینی و جمہوری انداز میں لڑتے رہیں گے، انہوں نے واضح کیا کہ البتہ اس معاملہ میں غیر ضروری تاخیر سے فاٹا میں حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیںسی پیک کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ موجودہ نقشے سے چائنہ پنجاب اکنامک کوریڈور کا تاثر مل رہا ہے کیونکہ پختونوں کا حصہ اس میں نہیں دیا جا رہا وفاقی حکومت نے پنجاب کو ہی پاکستان تصور کر لیا ہے۔ عمران خان کی جانب سے بکنے والوں پر فوجداری مقدمات کا اعلان کہاں گیا جبکہ تمام ضمیر فروشوں کی نشاندہی بھی ہو چکی ہے،انہوں نے کہا کہ زرداری کا اس بات پر شکر گزار ہوں کہ کرپشن کے خلاف ورد کرنے والے کو عوام کے سامنے بے نقاب کر دیاانہوں نے کہا کہ صبح شام کرپشن کے خاتمے کی باتیں کرنے والے کی اپنی جماعت کرپشن سے لبریز ہے، صوبائی حکومت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار صوبائی اسمبلی میں ایم پی ایز نے اپنے ہی وزیر اعلیٰ کو کرپٹ ثابت کر دیا ہر طرف سے اٹھنے والی آوازوں کے باوجود نیب خاموش ہے، بلین سونامی ٹری اور حیات آباد میں باب پشاور فلائی اوور میں اربوں روپے کی کرپشن پر نیب کو حرکت میں آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے سے اگر حیات آباد جائیں تو راستے میں 350کی بجائے تین ہزار ڈیم نظر آئیں گے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر جنگلہ بس میں کرپشن کے الزامات لگانے والے بتائیں کہ اب پشاور میں جنگلہ بس میں کتنی کمیشن اور کرپشن ہوئی، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں بڑے بڑے چہرے اپنے سیاسی لباس تبدیل کریں گے۔