ٹیکس ایمنسٹی میں 5 تا 10 ارب ڈالر آنے سے بھیک نہیں مانگنا پڑے گی: ہارون ا ختر
لاہور(کامرس رپورٹر) وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم پاکستان کے بہتر مفادمیںبنائی گئی ہے جس سے پانچ سے دس ارب ڈالر آجائیں گے جس سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، امریکہ، کینیڈا، ترکی، انڈونیشیا سمیت کئی ممالک میں اس طرح کی سکیمیں متعارف کروائی گئیں اورکامیاب ہوئیں، عمران خان سمیت اس سے کوئی بھی سیاسی فائدہ لینا چاہتا ہے تو لے لیکن یہ سکیم واپس نہیں ہوگی آڈٹ کے لئے نئی پالیسی متعارف کرا رہے ہیں جس کے تحت 3سال کے اکائونٹس کا آڈٹ ہو گا، ہر قسم کے ٹیکسوں کے ریفنڈ کا مجموعی حجم 138ارب روپے ہے موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے سے قبل وزیر اعظم ریفنڈ کا بڑا حصہ ادا کرنے کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان کے ہمراہ لاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اور میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید، نائب صدر ذیشان خلیل نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم ایک بڑا بریک تھرو ہے، اس سے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں مدد ملے گی۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران معاشی محاذ پر قابل ذکر پیش رفت کی ہے، کئی بولڈ فیصلے کیے گئے جن کے اچھے نتائج برآمد ہوئے۔ جہاں بھی ممکن ہوا قواعد و ضوابط میں تاجروں کو ریلیف دیا گیا۔ وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ حکومت وفاقی بجٹ قلیل اور طویل المدت فوائد کومدنظر رکھ کر تشکیل دے رہی ہے۔ ٹیکس ریکوری سسٹم میں بہتری لاکر محاصل بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے، ٹیکس اہلکاروں کا رویہ تاجروں کے ساتھ دوستانہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان اور وصول کرنے والوں کے درمیان فاصلے کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ سی پیک کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔