پنجاب میں سرکاری سکولوں کے سربراہوں کی 5370 آسامیاں تاحال خالی
لاہور (اے پی پی) تمام تر دعوؤں کے باوجود سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ فروغ تعلیم میںنجی شعبہ سے آگے نہیں نکل سکا۔سرکاری سکولوں کی زبوں حالی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت صوبہ کے سرکاری سکولوں میں پرنسپلز،ہیڈماسٹرزاور ہیڈمسٹریس کی 5370آسامیاں خالی ہیں،مردوخواتین ہائرسیکنڈری سکولز میں گریڈ20کی386،ہائی سکولز میں گریڈ19میں سینئر ہیڈماسٹرومسٹریس کی 1530اورہائی سکولز میںگریڈ18کی 3454 آسامیاں خالی ہیں۔345ارب روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود2298 سکولز بجلی سے محروم ، 1082 سکولز چاردیواری کے بغیر،3738سکولوںمیںآئی ٹی لیبز موجود ہی نہیں۔ 4500 سرکاری سکولوں کی عمارتیںتاحال خطرناک قراردی گئی ہیں۔ پروجیکٹ مینجمنٹ امپلیمنٹیشن یونٹ(پی ایم آئی یو)سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کے سرکاری سکولوں میں39ہزار816اساتذہ کی تعلیمی قابلیت اب بھی میٹرک ہے۔ سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے بتایا کہ خالی آسامیوں پر تعیناتیاں جلد کردی جائیں گی۔ انہوںنے بتایا کہ بہت جلد صوبہ کے تمام سرکاری سکولوں کی چار دیواری مکمل کرلی جائیگی۔بجلی سے محروم سکولوں کو سولر پینل سے روشن کیا جائیگا۔