مالی خسارہ 7.4 ارب ہوگیا
کراچی (کامرس رپورٹر) مالی سال 2018کی پہلی ششماہی کے دوران زراعت اور خدمات کے شعبوں کی مضبوط کارکردگی کے تسلسل اور بڑے پیمانے کی اشیا سازی (ایل ایس ایم) میں چار سال کی ریکارڈ بلند نمو کی بدولت پاکستان کی معیشت گذشتہ سال کی شرحِ نمو سے آگے بڑھ جانے کے لیے تیار ہے۔ اسٹیٹ بینک کی معیشت کی کیفیت پر جاری رپورٹ کے مطابق مہنگائی اور مالیاتی خسارہ دونوں قابو میں رہے جبکہ محاصل کی نمو اب تک گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ مالی سال 18 کی پہلی ششماہی میں قوزی (core)مہنگائی اوسطاً بلند رہی جس کی وجہ تعلیم اور صحت عامہ کی لاگتوں میں مسلسل اضافہ ہے۔ تاہم حالیہ چند مہینوں میں اس کی رفتار مستحکم ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 18ء کی پہلی ششماہی میں محاصل کی وصولی میں نمو اخراجات میں ہونے والے اضافے کو پیچھے چھوڑگئی ۔ اسٹیٹ بینک کے بلند منافع، جائیدادوں اور انٹرپرائزز ، سول انتظامیہ اور دیگر متفرق وصولیوںکے بڑھنے سے غیرٹیکس محاصل بھی گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ رہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ معیشت کا حقیقی شعبہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا تھا ، لیکن بیرونی شعبے کودشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔برآمدات میں 8 مہینوں تک مسلسل اضافہ اور کارکنوں کی ترسیلات ِزر میں بحالی خوش آئند پیش رفت تھی لیکن بڑھتی ہوئی درآمدات نے ان کے اثرات کو زائل کر دیا۔ نتیجتاً، مالی سال 18کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتے کا خسارہ بڑھ کر 7.4 ارب ڈالر ہوگیا۔جبکہ گذشتہ برس یہ 4.7ارب ڈالر تھا۔