• news

لوڈشیڈنگ کا عذاب جاری ، گھروں اور مساجد میں پانی غائب

لاہور ، کراچی (نامہ نگاروں سے+ سٹاف رپورٹر) ملک بھر میں بجلی کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے۔ بعض شہروں میں ہر گھنٹہ کے بعد دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہیں۔ بجلی بندش کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ عوام راتوں کو جاگنے پر مجبور ہیں۔ کئی کئی گھنٹے بجلی غائب، شہری گرمی سے بلبلا اٹھے‘ کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے۔دوسری طرف بجلی کے بڑھتے بلوں پر بھی شہری سراپا احتجاج بن رہے ہیں۔ کاروبار ٹھپ ہونے سے دکاندار بھی پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے ایک طرف بجلی گھنٹوں غائب رہتی ہے دوسری طرف بجلی کے بلوں کا حجم کم ہونے کی بجائے دن بدن بڑھ رہا ہے۔ مچھروں کے کاٹنے سے شہری ملیریا میں مبتلا ہورہے ہیں۔ گرمی شروع ہوتے ہی سب اچھے کا راگ الاپنے والے حکمرانوں کی کارکردگی عوام کے سامنے آگئی ہے اور وہ بددعائیں دے رہے ہیں۔ قصور، شیخوپورہ، چنیوٹ، ظفروال، نارووال، ننکانہ صاحب، کوٹلہ ارب علی خاں اور دیگر شہروں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ دوسری طرف کراچی میں بجلی کے بحران میں شدت پیدا ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانہ بڑھا دیا گیا/ طارق روڈ پر صبح سے شام تک بجلی نہ ہونے سے کاروبار متاثر ہوا۔ جن علاقوں میں استثنیٰ حاصل ہے ان میں بھی لوڈ شیڈنگ بڑھا دی گئی اور ایک گھنٹے کے بجائے دو گھنٹے کر دی گئی۔ پسماندہ علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، ان علاقوں میں ہر دو گھنٹے کے بعد بجلی بند کی جا رہی ہے۔ کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ گیس سپلائی میں کمی کے باعث لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے‘ سدرن گیس کمپنی نے جب سے گیس سپلائی میں کمی کی ہے بحران پیدا ہو گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن