نوازشریف ہمیشہ کیلئے آﺅٹ ‘ مسلم لیگ نون ختم‘ اب ش لیگ اور پی ٹی آئی کیخلاف الیکشن لڑینگے : بلاول
ملتان (ایجنسیاں) بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ (ن) لیگ ختم اور نوازشریف ہمیشہ کے لیے سیاست سے باہر ہوگئے اب مسلم لیگ (ش) اور تحریک انصاف کے خلاف الیکشن لڑنا ہے۔ نوازشریف واحد لیڈر ہیں جو تین بار پاکستان کے وزیراعظم بنے لیکن ان کے دور میں انہوں نے میٹرو کے سوا کیا کیا ہے؟ ہم گنوا نہیں سکتے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے کیا کیا کام کئے، انہوں نے غریبوں کو ان کے حقوق دلوائے اور سٹیٹس کو کو ہلاکر رکھ دیا جبکہ بےنظیر بھٹو نے بھی تاریخ بنائی۔ زرداری کے دور حکومت میں سی پیک کی بنیاد رکھی اور اٹھارویں ترمیم کی۔ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لئے الگ صوبے کی بات کی، مخالفین مانتے ہیں جنوبی پنجاب کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کی طرح ایک شہر کو فوکس نہیں کرتے، لوگ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ پی پی نے کچھ نہیں کیا۔ ہم نے شوبازی نہیں کی۔ میڈیا ہمارے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے، ہماری کامیابی نہیں دکھاتے۔ اب مسلم لیگ (ش) اور پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن لڑنا ہے۔ ان کے امیدوار الگ ہوں گے لیکن نظریہ اور منشور ایک ہوگا۔ ماڈل ٹاﺅن کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتیں کافی دیر سے بات کررہی ہیں، چیف جسٹس کو پہلے نوٹس لینا چاہئے تھا۔ اب ہم امید رکھتے ہیں کہ شہیدوں کو انصاف ملے گا۔ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے کہ ہمارا احتساب کا نظام کمزور ہے اس میں تبدیلی لانا پڑےگی۔ ہمارے دور میں جو کرنے کی کوشش کی اس وقت مخالفت ہوئی، ہم نے ترمیم لانے کی کوشش کی اس میں بھی مخالفت ہوئی۔ ہم ایسا قانون چاہتے ہیں جس میں(ن) لیگ کے لیے وی آئی پی احتساب نہ ہو بلکہ سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہو، ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں۔ لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال پر چیئرمین پی پی نے کہا کہ یہ لوگ پانچ سال سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن لوڈشیڈنگ کہاں ختم ہوئی؟ اگر تخت رائے ونڈ میں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورے ملک میں ختم ہوگئی، ملک میں بجلی نہیں آتی، اوور بلنگ ہوتی ہے، لوگ بجلی کے بلوں کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہیں۔ حکومت نے صرف ایل این جی کے لیے سوچا۔ ٹیکسٹائل، مینوفیکچر اور زراعت کے شعبے کو چن چن کر تباہ کیا۔ ہم نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کیا لیکن ان بزدل لوگوں نے اس پر کام نہیں کیا جس کے باعث اب انہیں جرمانہ دینا پڑے گا۔ (ن) لیگ نے ہمارے کوشش کو سبوتاژ کیا۔ ایسا الیکشن کمشن چاہتے ہیں جو اتنا طاقتور ہو اس کے اپنے وسائل ہوں تاکہ کسی کو الیکشن پر کوئی اعتراض نہ ہو۔ ہم الیکشن اصلاحات چاہتے ہیں تاکہ الیکشن کمشن غیر جانبدار الیکشن کراسکے۔ سب کو اپنی مہم چلانے کا موقع ملے۔ کالاباغ ڈیم پر سندھ اور خیبر پی کے کی جانب سے مخالفت کی جاتی ہے۔ عوام کو کوئی غرض نہیں کہ کس کو کیوں نکالا، عوام کو اپنے مسائل کا حل چاہئے۔ میرا جو کیس تھا انسداد دہشت گردی عدالت نے 2ہفتوں میں فیصلہ دینا تھا۔ گیارہ مرتبہ ججز تبدیل کئے گئے ابھی تک مجھے انصاف نہیں ملا‘ عدلیہ اور حکومت کا الگ الگ کردار ہوتا ہے۔ مجھے انصاف عدلیہ نے دینا ہے۔ممبر سازی کیمپ سے خطاب میں بلاول نے کہا نواز شریف اور عمران خان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، کھلاڑی خان کے تبدیلی کے نعرے خیبر پی کے عوام کے حالات تبدیل نہیں کر سکے۔ عمران کے پاس عوام کی حمایت ختم ہو رہی ہے، عمران کو اپنے اے ٹی ایم دودھ کے دھلے نظر آتے ہیں، عمران کی جماعت میں ایک زلزلہ آنے والا ہے۔ نوازشریف اور عمران خان کے نظریات اور بیانات ایک ہیں دونوں کی طرز سیاست ایک ہے کھلاڑی خان کو اب آپ جان چکے ہونگے۔ یہ پارٹی یوٹرن پارٹی میں تبدیل ہو چکی ہے ہر روز ایک نیا یوٹرن، نیا دھوکہ ملتا ہے ان کے تبدیلی کے نعروں نے اے ٹی ایم کے حالات ضرور تبدیل کئے ہیں۔ جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ وقت کی اہم ضرورت ہے، یقین دلاتا ہوں اقتدار میں آ کر جنوبی پنجاب صوبے کا خواب پورا کریں گے۔ جنوبی پنجاب کا صوبہ چاہتے ہیں تو 2018ءمیں پی پی کو ووٹ دیں، پی پی کے سوا کوئی جماعت جنوبی پنجاب کا صوبہ نہیں بنا سکتی۔
بلاول