ڈومیسٹک غیر ظاہر شدہ اثاثوں کی ویلیو کا تعین کرد یاگیا
اسلام آباد ( عترت جعفری) ڈومیسٹک غیر ظاہر شدہ اثاثوں کی ’’ویلیو‘‘ کا تعین کر دیا گیا۔ ایمنسٹی سکیم کے تحت سونے کی جو مقدار ظاہر کی جائے گی اس کی فی گرام ویلیو40 ہزار روپے تصور کی جائے گی اور اس پر ٹیکس لیا جائے گا۔ قومی بچت کی سکیم ‘ پرائزبانڈ میں لگے ہوئے کالا دھن کی ویلیو پیپر کی ’’فیس ویلیو‘‘ پر ٹیکس لیا جائے گا۔ اوپن پلاٹ اور زمین کی ویلیو ’’ایکیوزیشن کی لاگت یا ایف بی آر کے ریٹ میں سے جو زیادہ ہوگا لاگو ہوگا اور اس پر ٹیکس لیا جائے گا۔ سپرسٹکچر کے ویلیو 400 روپے فی مربع فٹ سمجھی جائے گی۔ آرڈی نینس میں ’’اطلاعات تک رسائی‘‘ کے ایکٹ 2017ء سے بھی تحفظ دیا گیا ہے۔ اثاثے ظاہر کرنے والوں کے نام ظاہر نہیں ہوں گے۔ اثاثے ظاہر کرنے والے فرد سے نام‘ پتہ‘ شناختی کارڈ نمبر‘ ایڈریس‘ ٹیلی فون نمبر مانگے جائے گے غیر ملکی اثاثوں کی ایمنسٹی میں 4 آپشن اور کیش ریٹس دئیے گئے۔ نقد اثاثے جو ملک نہ لائے جائیں ان پر 5فی صد ملک کے باہر غیر منقولہ جائیداد پر 3 فی صد‘ جبکہ بیرون ملک سے نقد اثاثے ملکی بانڈ انویسٹ کرنے اور بیرون نقد اثاثے ملک کے اندر منتقل کرنے پر 2 فی صد ٹیکس لیا جائے گا۔ ٹیکس ڈالر میں ادا کرنا ہوگا۔ آمدن پر ٹیکس کے حوالے سے آرڈی نینس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے شہری جن کی غیر ملکی ذرائع سے آمدن 10ہزار ڈالر یا اس سے زائد ہو یا ان کے بیرون ملک جائیداد ہے جس کی مالیت ایک لاکھ امریکی ڈالر یا اس سے زائد ہے وہ غیر ملکی اثاثوں اور آمدنی کا بیان جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ ایسا بیان جمع نہ کرانے پر غیر ملکی آ مدن کے 2 فی صد کے مساوی اور اثاثوں کی ویلیو کے 2 فی صد کے مساوی جرمانہ لگے گا۔ 24 لاکھ 48 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 60 ہزار روپے بمعہ 24 لاکھ روپے سے زائد آمدنی کے 10 فی صد کے مساوی انکم ٹیکس لگے گا۔ 48 لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی پر ایک لاکھ 80 ہزار روپے بمعہ 48 لاکھ سے زائد آمدنی پر 15 فی صد ٹیکس لیا جائے گا۔ ایسوسی ایشن آف پرسنز کے لیے الگ ٹیکس ریٹ ہیں۔ جس کے لیے 8 سلیب رکھے گئے ہیں۔ ایسوسی ایشن آف پرسنز کے لیے ٹیکس سے چھوٹ کی حد 4 لاکھ روپے ہوگی۔ جبکہ تنخواہ داروں کے لیے یہ چھوٹ 12 لاکھ روپے ہے۔