پی آئی اے میں بے ضابطگیاں: ایف آئی اے نے چیئرمین کو سوالنامے بھیج دیئے
لاہور(آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے پی آئی اے کے دو زیر التواء امور کا سوموٹو نوٹس لئے جانے کے بعد ایف آئی اے متحرک ، قومی فلیگ بیڑے کے چیئرمین کو دو سوالنامے بھیج دیئے جن میں 12 اپریل کے دو زیر التوا ہائی پروفائل مقدمات پر متعلقہ حکام سے جواب طلب کیا گیا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کا لاہور آفس پی آئی اے حکام سے دو اہم معاملات ’’پی آئی اے کے طیارے A-310 کی جرمنی کو انتہائی کم ریٹ 47500 یوروز میں فروخت اور مبینہ طور پر زائد ریٹس پر ویٹ لیز پر طیارے حاصل کرنے‘‘ بارے گزشتہ ڈیڑھ سال سے تحقیقات کر رہا ہے۔ ان کیسز کی وجہ سے پی آئی اے کو مبینہ طور پر تین بلین روپے کا خسارہ ہوا۔ رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے پی آئی اے چیئرمین عرفان الہی کو دو سوالنامے بھیجے ہیں جن میں سے ایک سابق ڈائریکٹر پروکیورمنٹ اور لاجسٹک ڈیپارٹمنٹ ایئرکموڈور عمران اختر اور دوسرا پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹر سے ان پر لگائے جانے والے الزامات بارے اپنا ردعمل ظاہر کرنے کے لئے کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے اس سے قبل وزارت داخلہ کے ذریعے 2017 میں اسی طرح کا سوالنامہ عمران اختر کو بھیجا تھا تاہم اس پر انہوں نے کوئی جوابی ردعمل ظاہر نہیں کیا تھا ۔