خیبر پی کے نے 3 منصوبوں کیلئے 41 ارب 88 کروڑ سے زائد قرض لیکر ریکارڈ قائم کر دیا: دستاویز
لاہور + پشاور (کامرس رپورٹر + نوائے وقت نیوز) وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران اب تک اخراجات پورے کرنے کے لیے اوسطاً ہر ماہ 267 ارب 30 کروڑ روپے قرض لیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال ہر ماہ اوسطاً 143 ارب 70 کروڑ روپے قرض لیا گیا تھا سٹیٹ بینک کے مطابق 8 ماہ کے دوران وفاقی حکومت نے مجموعی طور پر 21 کھرب 38 ارب روپے کے نئے قرضے لیے جس سے فروری کے اختتام تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا مجموعی حجم 229 کھرب 6 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے اس دوران اندرونی قرضے 11 کھرب روپے کے اضافے سے 159 کھرب 48 ارب 30 کروڑ روپے جبکہ بیرونی قرضے 10 کھرب 39 ارب روپے کے اضافے سے 69 کھرب 57 ارب 70 کروڑ روپے کے ہو گئے۔ ایک سال کے دوران اندرونی قرضوں میں 8.2 فیصداور بیرونی قرضوں میں 26.5 فیصد اضافہ ہواہے۔ مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت کے دور میں اب تک وفاقی حکومت کے قرضوں میں 69.5 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق خیبر پی کے کی حکومت نے قرضے لینے کا ریکارڈ قائم کر دیا۔ دستاویز کے مطابق خیبر پی کے حکومت کی جانب سے 3 منصوبوں کے لیے 99ارب 47کروڑ 50 لاکھ روپے قرض لیا گیا جن میں بس ریپڈٹرانزٹ، توانائی اور آبپاشی کے منصوبے شامل ہیں۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بی آر ٹی کے لیے 41ارب 88کروڑ روپے سے زائد قرض لیا گیا،جبکہ مالیاتی اداروں نے مزید ایک کھرب 83ارب روپے قرضہ دینے پر آمادگی ظاہر کر دی۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ قرضوں کی رقم دیگر 10 منصوبوں پر خرچ کی جائے گی جن میں سڑکوں کی مرمت، زراعت، سیاحت، توانائی اور پینے کے صاف پانی کے منصوبے شامل ہیں۔ یہ تمام قرضے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، سعودی اور فرانسیسی اداروں سے لیے گئے یا لیے جائیں گے۔