ہائوسنگ سوسائٹیز کے قیام سے ماحول پر منفی اثر‘ مری کا قدرتی حسن نہیں رہے گا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں مری میں غیرقانونی تعمیرات وتجاوزات کے حوالے سے ازخود نوٹس کے دوران جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ دیکھنا ہے ہائوسنگ سوسائٹی مری کیماسٹر پلان کو تو متاثر نہیں کر رہی۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ دور دراز سے لوگ مری میں تفریح اور چھٹیاں گزارنے جاتے ہیں کیونکہ مری کا قدرتی حسن انسان کو تروتازہ کر دیتا ہے مگر وہاں ہائوسنگ سوسائٹیز کے قیام سے ماحول پر منفی اثر پڑے گا اور مری کا قدرتی حسن قائم نہیں رہے گا۔ اسی طرح تعمیرات ہوتی رہیں تو 30سال بعد آج والا مری بھی نہیں رہے گا۔ کیس کی سماعت جاری تھی کہ وقت کی کمی کے باعث مزید سماعت آج منگل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ مری میں ہائوسنگ سوسائٹی کے قیام سے ماحول پر منفی اثر پڑے گا اور مری کا قدرتی حسن قائم نہیں رہے گا۔ نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے وکیل نے کہا کہ مری میں ہائوسنگ سوسائٹی کے قیام کا منصوبہ نجی زمین پر ہے کسی سرکاری یا جنگلات کی زمین استعمال نہیں کر رہے۔ قانون کسی کو بھی ذاتی زمین پر تعمیرات سے نہیں روکتا۔ اگر حکومت کسی کو اس کی زمین پر تعمیر سے روکے تو اس کے بدلے میں کچھ دیا جاتا ہے۔