بلوچستان کا بینہ میں ہیلتھ پالیسی پر بریفننگ، کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ منظور
کوئٹہ(بیورو رپورٹ)وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیرصدارت منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں محکمہ صحت کی جانب سے مجوزہ بلوچستان ہیلتھ پالیسی کے مسودہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے تفصیلی غوروخوض کے بعد مجوزہ ہیلتھ پالیسی کے مسودہ کو وزیر صحت کی سربراہی میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا جو مجوزہ ہیلتھ پالیسی کا جامع مسودہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی۔کابینہ نے اس امر پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کے عوام کو بنیادی صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے لئے ہیلتھ پالیسی کا فوری نفاذ اشد ضروری ہے اور موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرنے سے قبل ہیلتھ پالیسی کا نفاذ کرے گی۔ صوبائی کابینہ نے کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کو بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کی بعض شقوں سے مستثنیٰ قرار دینے کی منظوری دے دی ۔صوبائی کابینہ نے بلوچستان سول کورٹس آرڈیننس 1962اور بلوچستان سول ڈسپیوٹس شریعت اپلیکیشن ریگولیشن 1976کے تحت محکمہ قانون کی جانب سے سول عدالتوں کے حدود اور ان کے ہیڈ کوارٹر کے ازسرنو تعین کے نوٹیفکیشن کے اجراء کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے ڈویژنل ہیڈکوارٹروں میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے پروگرام کے تحت پی ایس ڈی پی2017-18 اسکیم نمبر 2734 کے تحت بلوچستان کے صنعتی شہر حب کی بنیادی ڈھانچہ کی بہتری کے منصوبہ کی بھی منظوری دی۔ اجلا س میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ایکٹ 1989ء میں آئین کے آرٹیکل 242 کی رو سے مجوزہ ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے چیئرمین بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی مدت تعیناتی میں دو سال کی توسیع کی بھی منظوری دی ۔صوبائی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں تاخیر، رکاوٹ اور تساہل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے ذمہ دار افسران کے خلاف بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔