کراچی: انتظار قتل کیس ، اے سی ایل سی کے8 افسر و اہلکار ملوث قرار
کراچی(صباح نیوز)انتظار قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں اینٹی کار لفٹنگ سیل(اے سی ایل سی) کے8 افسران و اہلکاروں کو ملوث قرار دیا گیا ہے غفلت برتنے پر سابق ایس ایس پی مقدس حیدر اور ڈی ایس پی اے سی ایل سی کیخلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ،جے آئی ٹی نے انتظار کے دوست سلمان اور سعد کو کلیئر قرار دیا ۔ موصول ہونے والی جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی میں اے سی ایل سی کے 8 پولیس افسران و اہلکار واقع میں ملوث قرار پائے جبکہ غفلت برتنے پر سابق ایس ایس پی مقدس حیدر اور ڈی ایس پی اے سی ایل سی کے خلاف آئی جی سے محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی۔ جے آئی ٹی نے انتظار کے دوست سلمان اور سعد کو کلیئر قرار دیا۔جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق مدیحہ کیانی کا بیان نشہ آور چیز پلا کر لیا گیا جبکہ بیان انتظار کے وکیل کے گھر پر لیا گیا۔ ویڈیو کاظم شاہ نامی لڑکے نے ریکارڈ کی، جو وائرل ہوئی۔ ایف آئی اے امیگریشن کائونٹر سے ماہ رخ اور ان کے والد کا ڈیٹا لیا گیا۔ ماہ رخ اور ان کے والد 18 اگست 2017 کو پاکستان سے روانہ ہوئے۔جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پولیس پارٹی ایس او پی فالو نہیں کررہی تھی، فائرنگ کے بعد پولیس پارٹی فرار ہو گئی۔ جے آئی ٹی کے چھ اجلاس ہوئے جس میں انتظار کے والد سمیت 17 افراد کے بیان قلمبند کئے گئے۔