نواز شریف کو بند گلی نہیں اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جارہا ہے : عمران
پشاور+ اسلام آباد (بیورورپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ایف سی آرکا خاتمہ اورجلد پاکستانی قوانین فاٹا میں لے جائیں گے، فاٹا میں الیکشن کی تیاری کریں گے، محرومیاں ختم کریں گے۔ پشاور میں وزیراعلیٰ ہائوس میں فاٹا ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتدارمیں آنے کے بعد فاٹا اور خیبرپی کے انضمام کریں گے، انتخابات جیتنے کے بعد 3 سے 5 ماہ کے اندر فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرائیں گے تاکہ وہ اپنے فنڈزخرچ کرسکیں۔ قبائلی علاقوں سے پرمٹ سسٹم کا فوری خاتمہ کریں گے، قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام کرائے جائیں، فنڈز خرچ ہوں تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ مولانا فضل الرحمان کیکہنے پر فاٹا ریفارمز پیکیج نواز شریف نے مستردکردیا، شہباز شریف یہ سوچ رہیہوں گے کہ پشاور کے منصوبے پر کتنا کمیشن بن سکتا ہے۔ پشاور میں بننے والی بی آر ٹی کا مقابلہ دیگر میٹرو پروجیکٹ سے ہوگا، پشاور کے میٹرو پروجیکٹ پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی۔قرضوں کی بات کرتے ہوئے شہباز شریف کو شرم آنی چاہئے، خیبرپی کے میں سب سے زیادہ بہتر ہسپتال اور سکول ہیں، تحریک انصاف آئندہ انتخابات میں حکومت بنائے گی، عوام آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کو ووٹ دے گی۔ فاٹا سے بھرپور حصہ لیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو خواب میں بھی اب میں نظر آتا ہوں۔ نوازشریف کو بندگلی نہیں اڈیالا جیل کی طرف دھکیلا جارہا ہے، سراج محمد خان دھرنے کے دوران ہی غائب ہوگئے تھے، نگراں سیٹ اپ کے لئے سب کیساتھ مشاورت ضروری ہے، نیوٹرل امپائر نہیں ہوئے توشفاف انتخابات بھی ممکن نہیں ہوسکیں گے۔ علاوہ ازیں ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ خواجہ آصف کے مقدمے کی روزانہ سماعت پر اسلام آباد ہائیکورٹ مبارکباد کی مستحق ہے۔ اس کے نتیجے میں حقائق بالکل واضح اور آشکار ہوچکے ہیں۔ خواجہ آصف پانی و بجلی اور دفاع جیسی بھاری بھرکم وزارتوں کا قلمدان رکھتے ہوئے دبئی کی کمپنی سے 16 لاکھ ماہانہ تنخواہ وصول کرتے رہے۔ خواجہ آصف کا وہ خفیہ بینک اکانٹ بھی پکڑا گیا جس کے ذریعے وہ اپنی اہلیہ کو نیویارک بھاری رقوم منتقل کرتے تھے۔ خواجہ آصف نے منی لانڈرنگ تو کی ہی کی مگر انہوں نے حساس ترین وزارتوں کا نگران ہوتے ہوئے مفادات کے تصادم کے ضابطے کی بھی دھجیاں اڑائیں۔ حیران کن ہے کہ آٹھ ماہ قبل حقائق کے کھلنے کے باوجود نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور ایس ای سی پی جیسے متعلقہ ادارے کیوں ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ علاوہ ازیں نگران وزیراعظم پر مشاورت کیلئے تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کرلیاگیا۔ اجلاس میں سی ای سی کے 300 سے زائد ارکان شرکت کریں گے۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم ‘ نئی حلقہ بندیاں اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ پی ٹی آئی کور گروپ کااجلاس سی ای سی کے بعد شروع ہوگا۔