• news

تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلہ میں داخل، پاکستان ذمہ داری پوری کرے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ تحریک آزادی کشمیر فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور کشمیری عوام ابھی یا کبھی نہیں کے ماٹو پر میدان میں نکل آئی ہے۔ کشمیری روزانہ شہداء کا تازہ خون پیش کرکے تکمیل پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں ان حالات میں حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ حکومت کو کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ چھوڑنا اور بھارت کے ساتھ دوستی کے فریب سے باہر نکلنا ہوگا۔ حکومت اندرونی مسائل کی وجہ سے تحریک پر توجہ نہیں دے رہی۔ ہندوستان کی شکست نوشتہ دیوار ہے۔کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے پاکستانی حکومت کو آگے بڑھ کر کشمیریوں کی مکمل سرپرستی کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے اسلام آباد میں کشمیر کے حوالے سے ہونے والے اعلی سطحی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ مسئلہ کشمیر حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے جس کے لیے بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستانی سفارتخانوں میں علیحدہ کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں اور ایک خصوصی نائب وزیر خارجہ مقرر کیاجائے جو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی رائے عامہ ہموارکرنے کا ذمہ دارہو۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آزادی کشمیر کے لیے دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کو فعال بنایا اور مسئلے کے حل کے لیے مستقل روڈ میپ دیاجائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ٹھوس ریاستی پالیسی کا اعلان کیاجائے تاکہ ملک میں جس پارٹی کی بھی حکومت ہو وہ اس قومی پالیسی کو ہی آگے بڑھائے۔سینیٹر سراج الحق نے شوپیاں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور اقوام متحدہ قتل عام کو رکوانے کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔ امیر جماعت اسلامی نے حریت راہنما اشرف صحرائی کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کشمیر کی تمام حریت پسند جماعتوں نے اشرف صحرائی پر اعتماد کا اظہار اور ان کی قیادت کو تسلیم کیا ہے پاکستانی قوم اور سیاسی و مذہبی قیادت بھی ان پر اپنے اعتماد کا اظہارکرتی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے بزر گ حریت راہنما سید علی گیلانی کی آزادی کشمیر کے لیے خدمات کو بھی زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

ای پیپر-دی نیشن