سعودی عرب بھارت میںبڑی آئل ریفائنری لگائے گا ، 44 ارب ڈالر کامعاہددہ
نئی دہلی (اے ایف پی+ نیٹ نیوز) تیل پیدا کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی سعودی کمپنی آرامکو نے بھارت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت بھارت کے مغربی ساحل پر پیٹروکیمیکل مصنوعات کی ایک فیکٹری اور سالانہ 6 کروڑ ٹن تیل صاف کرنے کی گنجائش رکھنے والی ایک بڑی آئل ریفائنری قائم کی جائے گی۔ مفاہمتی یادداشت پر سعودی عرب کی ارامکو کمپنی اور بھارت کے رتنا گری گروپ آف کمپنیز نے دستخط کئے۔ ارامکو کے چیف ایگزیکٹو امین الناصر نے امید ظاہر کی ہے کہ مغربی ساحل پر آئل ریفائنری 2025ء سے قبل تیار ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت، معیشت کی اعلیٰ شرح نمو رکھنے والا ملک ہے جہاں کی منڈی میں دنیا کی بڑی کمپنیاں کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ خام مال کے حوالے سے سعودی ارامکو کا بھارتی منڈی کے ساتھ امتیازی تعلق ہے۔ سعودی ارامکو اس نئی تزویراتی سرمایہ کاری پر فخر محسوس کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ دونوں ملکوں کے درمیان تیزی سے بڑھتے تعلقات کی مضبوطی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ادھر توانائی کے سعودی وزیر خالد الفالح نے باور کرایا ہے کہ ارامکو بھارت میں سرمایہ کاری کے دیگر مواقع زیر بحث لانے کا سلسلہ نہیں روکے گی۔ مغربی ساحل پر ریفائنری میں سرمایہ کاری سے بھارت کے لیے تیل کی سپلائی میں اضافہ ہو گا اور اس ریفائنری میں 50 فی صد حصہ ارامکو کا ہو گا۔ الفالح کے مطابق "سعودی عرب بھارت کے مغربی ساحل پر اس ریفائنری کے لیے کم از کم 50فی صد خام تیل فراہم کرے گا۔ اس کمپلیکس کی مجموعی پیداوار میں 30فی صد حصّہ پیٹروکیمیکل مصنوعات کا ہوگا۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد یہ دنیا میں ریفائننگ اور پیٹروکیمیکلز کے سب سے بڑے منصوبوں میں شمار ہو گا۔ منصوبے کی متوقع لاگت 44 ارب ڈالر کے قریب ہے۔ دوسری جانب سعودی وزیر توانائی خالد الفالح کا کہنا ہے کہ اوپیک تنظیم طلب اور رسد کے درمیان مضبوط توازن پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انکشاف کیا کہ تیل کے شعبے میں سرمایہ کاری اس کی طلب کی سطح کے ساتھ برقرار نہیں رہ پا رہی ہے۔ روسی صدر پوٹن نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے ٹیلی فون پپر رابطہ کیا۔ پوٹن اور مودی نے باہمی سٹریٹیجک پارٹنر شپ پر بات کی۔