• news

مسائل پر قابو نہ پایا تو خمیازہ آئندہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا : صدر ممنون

اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ اگر جنوبی ایشیا کے ممالک نے اپنے چھوٹے بڑے مسائل پر قابو پاکر آگے بڑھنے کا طریقہ نہ سیکھا تو اس کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ، اس لیے ضروری ہے کہ روحِ عصر کو سمجھتے ہوئے اختلافات کے باوجود باہمی تعاون کے ذریعے زندہ رہنے کا ہنر سیکھا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار صدرِ مملکت نے جنوبی ایشیا میں صحت و صفائی کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان ، جنوبی ایشیائی ممالک کے وزراء کرام اور کانفرنس میں شریک مندوبین موجود تھے ۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ جنوبی ایشیائی ممالک کے بہت سے مسائل یکساں نوعیت کے ہیں اس لیے ان کے حل کے لیے باہمی مشورہ، تبادلہ خیال اور تعاون ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ یہ عہد ایشیا سے منسوب ہے۔ پوری دنیا اس کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے کیونکہ اقتصادی راہداری نے مختلف خطوں کے درمیان فاصلوں کو کم کرکے علاقائی ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے عہد کی بنیاد رکھ دی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس خطے کے عوام کی فلاح و بہبود اور معیشت کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ جنوبی ایشیائی ملکوں کے ماحول میں مزید بہتری لائی جائے ۔ لوگوں کو ہوا اور پانی سمیت تمام ضروریاتِ زندگی بآسانی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق دستیاب ہوں تاکہ زندگی اپنی آب و تاب کے ساتھ رواں دواں رہے اور بیرونی دنیا کے تاجر اور سرمایہ کار لاخوف و خطر خطے میں سرمایہ کاری کے لیے آسکیں۔صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ تقریبا تین دہائیوں کے دوران صحت وصفائی کے معاملات میں غیر معمولی پیشرفت ہوئی ہے۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ انسانی زندگی کے لیے ناگزیر ضرورت کی حیثیت رکھنے والی یہ سہولتیں پاکستان کے ہر گھر اور ہر شہری تک پہنچ جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے ہر شہری تک پانی اور صحت و صفائی کی سہولتیں پہنچانے کے لیے ایک جامع پیکیج کی شکل میں حکمت عملی تیار کرے جسے مزید مؤثر بنانے کے لیے صوبوں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے ۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چھیاسی فیصد عوام کو ٹوائلٹ کی صاف ستھری سہولتیں میسر ہو چکی ہیں ۔

ای پیپر-دی نیشن