• news

نگران وزیراعظم اچھی شہرت والا ریٹائرڈ جرنیل بھی ہو سکتا ہے : خورشید شاہ

اسلام آباد(صباح نیوز) اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہاریٹائرڈ جسٹس تصدق جیلانی بھی ہمارے امیدواروں میں شامل ہیں مگر ان کو ترجیح حاصل نہیں۔ کوئی ریٹائرڈ جنرل بھی اس عہدے پر فائز ہو سکتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ نگران وزیراعظم کے لئے اچھی ساکھ رکھنے والا شخص ہی اہل ہو گا۔ ذرائع کا کہنا تھا ریٹائرڈ جنرل، بیوروکریٹ، ریٹائرڈ جج اور سیاستدان سمیت کوئی نیا چہرہ بھی ہو سکتا ہے۔ اپوزیشن کے ناموں میں جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی کا نام بھی شامل ہے۔خورشید شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاتصدق جیلانی اچھی شہرت کے حامل ہیں ان کا نام شامل ہے مگر جسٹس تصدق جیلانی کے نام کو ترجیح حاصل نہیں۔ تصدق جیلانی کا نام چیف الیکشن کمشنر کے لئے دیا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا۔ وزیر اعظم سے ملاقات میں صرف ایک بات پر اتفاق ہوا ہے کہ 15مئی تک نام فائنل کرلیں گے۔ نگران وزیراعظم کوئی بھی اچھی شہرت والا ریٹائرڈ جنرل بھی ہوسکتا ہے۔دریں اثناءمسلم لیگ( ن )نے نگراں وزیر اعظم کے لیے کسی ریٹائرڈ جج کا نام نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ، ٹینکو کریٹ یا بیورو کریٹ کا نام تجویز کیا جائے گا ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ملاقات میں انہیں قائل کرنے کی کوشش کی‘ اپوزیشن کی طرف سے بھی ریٹائرڈ جج کی بجائے ٹیکنوکریٹ یا بیوروکریٹ کا نام تجویز کیا جائے۔وزیرا عظم نے اپوزیشن لیڈر پر یہ بھی زور دیا کہ اگر اپوزیشن میں کوئی جماعت نام تجویز نہیں کرتی یا اپوزیشن لیڈر کے تجویز کردہ ناموں پر اتفاق نہیں کرتی تو وہ آئین کے مطابق بطور اپوزیشن لیڈر انہیں اپنے نام دے دیں۔ذرائع نے بتایا کہ وزیرا عظم نے اپوزیشن لیڈر کو اس حوالے سے بھی قائل کرنے کی کوشش کی کہ نگران وزیر اعظم پر ان میں ہی اتفاق رائے ہو جانا چاہئے اور معاملہ الیکشن کمشن کی طرف نہیں جانا چاہئے۔
خورشید شاہ

اسلام آباد ( محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ (ن) نگران وزیر اعظم کے لیے پےپلز پارٹی کا تجوےز کردہ کوئی نام قبول نہےں کرے گی تاہم وزےر اعظم شاہد خاقان عباسی مےاں نواز شرےف کی مشاورت سے نگران وزےر اعظم کے اےسا نام دےں گے جو کوئی دباﺅ قبول نہےں کرے گا مسلم لےگ (ن) اےسی شخصےت کا نام تجوےز نہےں کرے گی جو کسی وقت دباﺅ مےں آکر عام انتخابات ملتوی کر دے اس لئے کسی مضبوط شخصےت کو وزےر اعظم کے منصب کے لئے نامزد کےا جائے گا، ٹینکو کریٹ یا بیورو کریٹ کا نام تجویز کی نہےں کےا جائے گا۔ وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ملاقات میں انہیں قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے بھی ریٹائرڈ جج کی بجائے مضبوط اعصاب کے مالک کو نگران وزےر اعظم بناےا جائے۔ وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر پر یہ بھی زور دیا کہ اگر اپوزیشن میں کوئی جماعت نام تجویز نہیں کرتی یا اپوزیشن لیڈر کے تجویز کردہ ناموں پر اتفاق نہیں کرتی تو وہ آئین کے مطابق بطور اپوزیشن لیڈر انہیں اپنے نام دے دیں۔ وزیرا عظم نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے کہا ہے نگران وزیر اعظم پر ان میں ہی اتفاق رائے ہو جانا چاہئے اور معاملہ الیکشن کمشن کی طرف نہیں جانا چاہئے، وزےر اعظم کسی صورت بھی عام انتخابات 60روز سے آگے جانے نہےں دےنا چاہتے۔ قومی اسمبلی مےں قائد حزب اختلاف سےد خورشےد شاہ نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ جسٹس تصدق جیلانی بھی ہمارے امیدواروں میں شامل ہیں مگر ان کو ترجیح حاصل نہیں، کوئی ریٹائرڈ جنرل بھی اس عہدے پر فائز ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ نگران وزیراعظم کے لئے اچھی ساکھ رکھنے والا شخص ہی اہل ہو گا۔ وزیر اعظم سے ملاقات میں صرف ایک بات پر اتفاق ہوا ہے کہ 15مئی 2018ءتک نام فائنل کرلیں گے۔
مسلم لیگ/ نام

ای پیپر-دی نیشن