اوورسیز پاکستانیز کے مسائل
بیورو چیف: طاہر منیر طاہر
ایک محتاط اندزے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں80لاکھ سے زائد پاکستانی بسلسلہ روزگار موجود ہیں جن میں زیادہ تر مڈل ایسٹ میں ہیں۔ مڈل ایسٹ اور گلف ممالک میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے مسائل دوسرے ممالک کی نسبت زیادہ اور گھمبیر ہیں تاہم ان کے حل کیلئے پی ایم ایل حکومت نے اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب قائم کیا اور ڈی پی ایف کی خدمات کو مزید بڑھایا تاکہ زیادہ سے زیادہ اوورسیز پاکستانیز کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے گزشتہ روز اپنے اعزاز میں دیئے گئے ایک عشائیہ کے دوران کیا۔ بیرسٹر امجد کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام عبدالرحمن بنگلش نے کیا تھا جس میں مسلم لیگ ن مڈل ایسٹ کے صدراورممبر بورڈ لا نے گورنرز ڈی پی ایف چودھری نور الحسن تنویر، محمد یونس پراچہ، فرزانہ کوثر، خواجہ عبدالرحید پال، طاہر بھنڈر، توقیر بھنڈر، چودھری عبدالواحد اور عبداللہ خان نے شرکت کی۔ اس موقع پر زیادہ تر اوورسیز پاکستانیز کے مسائل پر ہی گفت و شنید ہوئی اور کہا گیا کہ بہت سے مسائل ہم مل جل کر اجتماعی اور انفرادی سطح پر ہی حل کر سکتے ہیں تاہم کچھ مسائل ایسے ضرور ہیں جن کے حل کیلئے حکومتی کردار شامل ہوتا ہے۔ حکومت کے پاس اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کے حل کیلئے اپنے وسائل نہیں ہیں پھر بھی ڈی پی ایف اور او پی سی کے ذریعے بیرون ملک مقیم بہت سے پاکستانیوں کے مسائل کو حل کیا جا رہا ہے۔ چودھری نور الحسن تنویر نے کہا کہ پی ایم ایل این کی حکومت نے اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کے حل کیلئے ڈی پی ایف اور ڈی پی سی کو محترک کر رکھا ہے وہ دونوں ادارے پوری تندہی سے اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم عوام الناس کو چاہئے کہ وہ مقامی سطح پر اپنے مسائل اجتماعی اور انفرادی سطح پر بھی حل کرنے کی کوشش کریں جس سے مسائل میں واضح کمی نظر آئے گی۔