چیئرمین نیب نے 435 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کی انکوائری رپورٹ طلب کر لی
اسلام آباد (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پاناما اور برٹش ورجن آئس لینڈ میں 435 پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے نیب کی انکوائری کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے۔ چیئرمین نیب نے قبل ازیں ہدایت کی تھی پاناما انکوائری میں کسی قسم کا دباﺅ قبول نہ کیا جائے اور تحقیقات کا عمل شفاف ہو اور اس حوالے سے تحقیقات کو میرٹ اور مضبوط شہادتوں کی روشنی میں مکمل کیا جائے۔ نیب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب نے جن اداروں سے رپورٹ مانگی تھی ان میں ایف بی آر، سٹیٹ بنک آف پاکستان اور ایس ای سی پی سمیت دیگر ادارے شامل ہیں۔ چیئرمین نیب نے پاکستان سٹیل ملز کی غیرفعالیت اور اس معاملے پر جاری انکوائری پر پیشرفت رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ چیئرمین نیب نے پاکستان سٹیل ملز میں اربوں روپے کے ضیاع کے ذمہ داروں کے تعین کی بھی ہدایت کی ہے۔ مزید براں ایک بیان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی کامیاب رہی ہے‘ نیب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بدعنوانی کے خاتمے کےلئے جو حکمت عملی واضع کی چھ ماہ کے دوران اس کے مثبت نتائج آئے ہیں اور یہ قوم کی آواز بن چکی ہے‘ نیب کسی دباﺅ اور فیورٹ ازم کے بغیر انسداد بدعنوانی کیلئے اقدامات کررہا ہے جس کی وجہ سے پوری قوم نیب کی کوششوں کی تعریف کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا نیب نے بدعنوانی کے الزامات پر سیاست دانوں، بیورکریٹ اور سابق فوجی افسران کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی ہے۔ انہوں نے کہا نیب نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران متعلقہ احتساب عدالتوں میں ایک سوستانوے بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جو میگا مقدمات کی تحقیقات میں نمایاں کارکردگی ہے۔
چیئرمین نیب