صاف پانی پراجیکٹ میں 70 ارب کا فراڈ پکڑا نیب اس وقت کہاں تھا عمران بڑھکیں مارتے ہیں : شہبازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر‘نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اوروزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے عمران خان بڑھکیں مارتے ہیں، ان کی باتیں قصہ خوانی بازار کی طرح ہیں جبکہ نیب جو کر رہا ہے شوق سے کرے ،ہمارا کیا قصور ہے‘ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا معاملہ8 سال سے مرکز میں ہے،10 مئی 2010ءکو بہاولپور کو صوبہ بنانے کی درخواست مرکز کو بھیجی، جنوبی پنجاب کی آبادی 31 فیصد ہے جبکہ اس علاقے کو 42 فیصد وسائل فراہم کیے جارہے ہیں۔ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے عمران خان کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان بڑھکیں مارتے ہیں اور ان کی باتیں قصہ خوانی بازار کی طرح ہیں جبکہ نیب جو کر رہا شوق سے کرے ۔شہباز شریف نے کہا صرف لاہور ہی نہیں راولپنڈی میں بھی ترقیاتی کام کئے، پنڈی آج ایک ترقی یافتہ شہر بن چکا ہے۔ پنڈی کی خوبصورتی کو جو چار چاند لگے اسکا سہرا مسلم لیگ (ن)کو جاتا ہے۔ بجلی بحران نے 2013ءتک پاکستان کی معیشت کا جنازہ نکال دیا تھا۔ خاص طور پر پنجاب متاثر ہوا۔کراچی روشنیوں کا شہر تھا، 700 میگا واٹ بجلی واپڈا سے کراچی جا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور میں اسے 300 میگاواٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے کرتا دھرتاﺅں نے اپنے پراجیکٹس نہیں چلائے۔ پورٹ قاسم میں 1300 میگا واٹ کا منصوبہ شروع ہوچکا۔ ساہیوال میں 1300 میگا واٹ کا منصوبہ شروع ہوچکا۔ پاکستان کی معیشت کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا جنگ ہوئی اور چین سے مشینری نہ آ ئی تو کیا ہم ڈنڈے بنائیں گے۔ نیلم جہلم 1200 میگا واٹ کا منصوبہ آرہا ہے۔ سی پیک ہمارا سہارا نہ بنتا تو ہم گر جاتے۔ سی پیک کے ونڈ پاورز پراجیکٹ سندھ میں لگے ہیں۔ بجلی پوری ہو رہی ہے۔ سرپلس کیلئے ایک اور پلانٹ شروع کیا ہے۔ 5 ہزار میگا واٹ بجلی پورے پاکستان کومل رہی ہے۔ شہر قائد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کراچی گیٹ وے ہے، پورے پاکستان کو کراچی سے پیار ہے۔انہوں نے کہا میں نے دن رات اس قوم کے لیے کام کیا۔ کیا کیا پاپڑ بیلے تب جاکر آپ کے گھروں میں پنکھے چلتے ہیں۔ ماضی میں سردیوں میں فیکٹریاں بند تھیں، اس بار سردیوں میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔ کرپٹ افسران کو پکڑ ا اور اینٹی کرپشن کے حوالے کیا۔70 ارب روپے کی کرپشن پکڑی اور ستر ارب روپے بچ گئے،اس وقت نیب کہاں تھی؟ پنجاب میں ہسپتالوں کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سٹی سکین مشینیں ہر ہسپتال میں موجود ہوں گی جو مشینیں پہلے لگی وہ خراب تھیں،اب رات کے دو بجے بھی سٹی سکین کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ ہیپاٹائٹس، فلٹر کلینکس ہر ضلع میں لگا دیئے، ایسا لگتا ہے آپ یورپ میں ہیں، دوائیں مفت دی جاتی ہیں۔ موبائل ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ کراچی پورٹ پر نندی پور پراجیکٹ کی مشینیں تین سال تک پڑی گل سڑ گئیں، قوم کا اربوں روپے کا نقصان ہوا ۔ انہوں نے کہا بابر اعوان نے فائلیں دبا رکھی تھیں۔ ہر کیس اٹھایا جا رہا ہے، نندی پور کو کوئی نہیں پوچھ رہا۔ نندی پور پراجیکٹ پر اب پندرہ سے بیس ارب اضافی لگے جبکہ بابر اعوان اس پراجیکٹ کے مجرم ہےں۔ وقت آئیگا ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہوں گے اور آئندہ الیکشن کے منشور میں صحافیوں کے مسائل کو حصہ بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کی ایگزیکٹو کونسل کے اعزاز میں ناشتہ دیا اور اس موقع پر پی ایف یو جے دستور کی ایگزیکٹو کونسل میں ملک بھر سے صحافی شریک ہوئے۔ ملاقات میں صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات میاں مجتبی شجاع الرحمن، صدر پی ایف یو جی حاجی نواز رضا ‘ سیکرٹری سہیل افضل اور ریذیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت ملتان شمیم اصغر را¶ بھی موجود تھے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے دوبارہ ملاقات کی جس میں مختلف پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کی جو دو گھنٹے جاری رہی۔ وزیراعلی پنجاب نے دورہ کراچی اور پشاور پر چودھری نثار سے تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ پارٹی کو مضبوط بنانے اور آئندہ کے الیکشن کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں پارٹی چھوڑ کر جانے والے ارکان کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چودھری نثار نے بعض پارٹی رہنماﺅں کے بیانات پر تحفظات کا اظہار کیا جس پر شہبازشریف نے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
شہبازشریف