نیب ٹیم کو نوازشریف کی رہائش میں داخلے سے روک دیا گیا‘ نوٹس گارڈ نے وصول کئے
لاہور (سٹاف رپورٹر) نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کو 21اپریل کو طلب کیا گیا ہے نواز شریف کو 1998ءمیں جاتی عمرہ کو جانے والی سڑک کو تعمیر کرانے کا الزام ہے‘ سڑک کی تعمیر پر اس وقت تقریباً 19کڑوڑ روپے کے اخراجات آئے تھے نیب کی ٹیم سابق وزیراعظم کی رہائش گاہ جاتی امراءگئی تو سکیورٹی سٹاف نے نیب لاہور کے عملے کو مرکزی گیٹ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور نوٹس وصول کرانے کے لئے کہا نیب ٹیم سابق وزیراعظم کے پی ایس سے ملاقات کے لئے بضد رہی۔ نیب کے اہلکاروں نے کہاکہ وہ طلبی نوٹس سابق وزیراعظم نوازشریف کے پرسنل سیکرٹری کو وصول کرانا چاہتے ہیں لیکن سکیورٹی سٹاف نے انہیں رہائش گاہ کے اندر جانے سے روک دیا‘ سکیورٹی اہلکاروں نے جاتی امراءمیں نوازشریف کے ذاتی سیکرٹری سے رابطہ قائم کیا تو ذاتی سیکرٹری کی ہدایات کی روشنی میں جاتی امراءچیک پوسٹ پراہلکاروں نے نیب کی ٹیم سے طلبی نوٹس وصول کیا ۔ دوسری جانب شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف نیب آفس میں پیش نہیں ہوئے علی عمران یوسف کو صاف پانی کمپنی میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے طلب کیا گیا تھا۔ علی عمران یوسف کو گرفتار ملزم اکرام نوید سے متعلق شواہد ہونے کی اطلاعات پر نیب کی جانب سے طلب کیا گیا تھا ۔ عدم پیشی پر نیب افسروں نے مشاورت شروع کر دی ہے اور آئندہ چند روز میں فیصلہ کیا جائے گا کہ علی عمران کو دوبارہ پیشی کا نوٹس بھیجوایا جائے یا کوئی دوسری کارروائی کی جائے۔ نیب لاہور نے امریکہ کے لئے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی کو آج طلب کر لیا ہے علی جہانگیر صدیقی کو ایس گاڈز لمیٹڈ میں مبینہ کرپشن پر نیب آفس میں طلب کیا گیا ہے۔ علی جہانگیر صدیقی کو سوال نامہ دیا جائے گا اور اس کے جواب دینے کی ہدایت کی جائے گی ۔
نیب/ سابق وزیراعظم