کراچی میں پانی کہاں گیا‘ واٹر کمشن سربراہ کی ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش
کراچی(صباح نیوز)واٹر کمشن کے سربراہ نے شہر میں پانی کے بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کی سرزنش کی گئی۔پیر کوسندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں پانی بحران پر واٹر کمشن نے سماعت کی جس دوران کمشن کے سربراہ نے کراچی میں پانی کے بحران پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔کمشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے واٹر بورڈ کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں کیا ہورہا ہے کراچی میں؟کہاں گیاپانی؟ بلائیں ایم ڈی واٹر بورڈ کو، کہاں ہیں وہ ؟ اگر ایم ڈی واٹربورڈ مصروف ہیں تو دوسرے افسران کہاں ہیں؟واٹر کمشن نے ایم ڈی واٹربورڈ خالد شیخ کو فوری طلب کیا جس پر وہ کمشن کے روبرو پیش ہوئے۔کمشن نے ایم ڈی سے مکالمہ کیا کہ آپ اخبار پڑھتے ہیں؟آپ کوگالیاں پڑرہی ہیں،آپ جانتے ہیں؟ ہائیڈرینٹ کے پڑوس میں بھی پانی نہیں مل رہا، لوگ فجر سے لائن لگالیتے ہیں مگر پانی نہیں مل رہا۔کمشن کے سوال پر ایم ڈی نے کہا کہ شکر ادا کریں جنہیں پانی مل رہا ہے، اس پر کمشن کے سربراہ نے کہا کہ آپ کیسی باتیں کررہے ہیں لوگوں کو پانی دینا آپ کی ذمہ داری ہے۔ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ اب فون اور ایس ایم ایس سروس سے بھی ٹینکر بھجوادیتے ہیں۔واٹر کمشن نے سوال کیا کہ گھروں کے نل میں پانی کیوں نہیں مل رہا؟ آپ نے ترسیل اور تقسیم کا نظام تباہ کردیا ہے۔ایم ڈی خالد شیخ نے کمشن کو بتایا کہ پانی کی قلت سے کچھ مسائل ہیں، لوگوں کی پریشانی کااحساس ہے، کے الیکٹرک کی وجہ سے بھی مسائل ہیں بجلی کم مل رہی ہے، واٹر کمشن نے کہا کہ آپ کو گالیاں پڑ رہی ہیں کچھ تو خیال کریں۔اس موقع پر کراچی میں کچرا اٹھانے والی چینی کمپنی کی ادائیگی روکنے سے متعلق بھی سماعت ہوئی۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے کمشن کو بتایا کہ چینی کمپنی کاجنوری اور فروری کابل بھی واجب الادا ہے۔کمشن نے کہا کہ ہم نے سابقہ بل روکنے کا حکم نہیں دیا صرف آئندہ کیلئے یہ حکم تھا، جو متنازعہ رقم ہے وہ تصدیق کے بعد ادا کریں۔ٹاسک فورس کے رکن آصف شاہ نے کمشن کو بتایا کہ ملازمین کی کم تعدادکی وجہ سے بھی جگہ جگہ کچرا نظر آرہا ہے۔اس پر کمشن نے ایم ڈی چینی کمپنی سے کہا کہ ایک سال میں چینی کمپنی نے ملازمین کی تعداد مکمل نہیں کی، یہ تباہی اس لیے ہورہی ہیکہ آپ کے پاس ملازمین کم ہیں، یہاں بیٹھ کر چین سے نئی چیزیں لارہے ہیں پہلے ملازمین مکمل کریں۔کمیشن نے چینی کمپنی کی واجب الادارقم سے طے شدہ تعداد سیکم ملازمین رکھنے پر رقم کٹوتی کاحکم دیا۔کمشن نے ڈی ایم سیز کے غیرحاضر ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا اور غیر حاضرملازمین کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی بھی ہدایت کی۔